نماز ہلکی پھلکی ورزش کا جامع نظام ہے مثلاً تکبیر تحریمہ کے عمل سے بازوؤں ، گردن اور شانوں کے پٹھوں کی ورزش ہو جاتی ہے۔ یہ ورزش دل کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے او ر فالج کے خطرات سے بچاتی ہے۔ قیام سے گردن، پیٹ، سینہ، کمر، رانوں، پنڈلیوں او رپاؤں کے عضلات کی ورزش ہو جاتی ہے نیز گھٹنوں کا درد ختم ہوتا ہے ۔ اس حالت میں ریڑھ کی ہڈی کو بھی تقویت ملتی ہے۔ رکوع کے عمل سے کمر اور حرام مغز کا درد دور ہو جاتا ہے، آنکھوں کی بینائی بہتر ہو جاتی ہے او رعرق النساء کے مرض سے بھی چھٹکارا ملتا ہے۔ معدے اور آنتوں کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ نظام انہضام قوت پکڑتا اور جگر صحیح کام کرتا ہے۔ سجدے سے دل قوی، چہرہ خوبصورت او رآنکھیں روشن ہو جاتی ہیں۔ گردوں میں پتھری کا عمل کمزور ہوتا ہے۔ معدے کی تیزابیت کم ہو جاتی ہے۔ السر کے مریضوں کو افاقہ ہوتا ہے۔ حواس خمسہ کی کارکردگی او رحس سماعت اور فہم و دانش بہتر ہوتی ہے او رچہرے کی جھریاں ختم ہو جاتی ہیں۔ واک سے بہتر ہے کہ آپ نصف گھنٹہ روزانہ قضا نمازیں پڑھا کریں۔ گرد و غبار سے بچاؤاور پورے جسم کی ورزش سے صحت بحال کریں۔
(ڈاکٹر سرفراز اعوان، خطیب مسجد اللہ اکبر ڈیفنس، لاہور)