آج سے سوچیے

مصنف : ڈاکٹر عابد رضا بیدار

سلسلہ : شعر و ادب

شمارہ : جنوری 2009

 

عبادت کرو اپنے رب کی ، 
یہاں تک کہ تمہیں یقین آجائے، 
یقیں تمہارے پاس آجائے، 
تمہارے دلوں پر پھوار بن کر اترنے لگے،
یقین جو ایمان کا دوسرا نام ہے ، 
یقین جو علم کا آخری درجہ ہے ، آخری ثمرہ بھی! 
یقین جو وہ نظر بخشتا ہے 
جو اسی دنیا میں 
جنت اور جہنم دونوں کو دیکھ سکتی ہے!
یقین کی نظر مومن کی نظر ، جس کے آگے سارے حجاب اٹھ جاتے ہیں 

 

اور یقین کو سمجھا تھا شاعر مشرقؒ نے : 
یقین : اللہ! مستی! خود گزینی! 
یقیں مثل خلیل…… آتش نشینی! 

 

عبادت کرو ! اس طرح اتنی ، ایسی ، 
کہ یقین تمہارے اوپر نازل ہونے لگے ! 
علامہ اقبال کے باپ نے سعادت مند بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا تھا : 
بیٹا، نماز ایسے پڑھا کرو جیسے تم خدا کو دیکھ رہے ہو! 
فرماں بردار بیٹے نے پریشان ہو کر پوچھا تھا: 
یہ کیسے ممکن ہے ابا جان! یہ آخر ممکن ہی کیسے ہے۔ 
سب کچھ ممکن ہے بیٹا، سب کچھ ممکن ہے ، باپ نے جواب دیا تھا! 
پھر نرمی سے کہا تھا: 
نہ سہی …… ابھی نہ سہی، 
ابھی ، کم سے کم، اس طرح تو نماز پڑھ ہی لیا کرو 
جیسے وہ تمہیں دیکھ رہا ہے! 
یقین کی یہ پہلی سیڑھی ، 
آہستہ آہستہ، 
یقین کی آخری سیڑھی تک بھی لے ہی آئے گی! 
عبادت کرو اپنے رب کی ، یہاں تک کہ یقین تمہارے 
دلوں پر نازل ہونے لگے! ہلکی ہلکی پھوار بن کے!! 
دلوں کا سرمایہ تسکین!! 

 

نماز فحشا اور منکر سے آپ کو روکتی ہے ، یقین کیجیے! 
ہر قسم کی برائیوں کے ارتکاب سے روک دیتی ہے، 
دیوار بن جائے گی آپ کے اور ہر برائی کے بیچ ،
 وہ دیوار جس کو پار کرنا کسی بھی بدی کے لیے ممکن ہی نہیں ! 
ایک لمحہ کے لیے، 
بس ایک لمحہ، 
سوچیے…… کیا نماز پڑھ کے آپ کسی بھی برائی سے رکے؟ 
زبان ، قلم ، ہاتھ ، پیر ، آنکھ، کا ن، دماغ کی 
کسی بھی برائی سے منہ پھیرنے میں 
آپ کا ساتھ دیا ، آپ کی نماز نے؟ 
آج سے سوچیے، 
کل کو بالکل بھول جائیے، آج سے ، 
بس آج سے سوچتے چلیے کہ ، 
اگر نماز کے بعد آپ اپنے اندر کی فلاں فلاں برائی، 
جو آپ خود جانتے ہیں آپ میں ہے ، 
اگر آج نماز کے بعد آپ نے اس برا ئی پر قابو پالیا تو، 
قرآن مجید کی بشارت ہے کہ آپ کی نماز اللہ تک پہنچ گئی، 

 

کہ نماز تو بس وہی نماز ہے: جو آپ کو ہر برائی سے روک دے اور اگر نماز کے بعد بھی 
وہ بری عادت آپ میں قائم رہی تو ، 
جان لیجیے کہ نماز اور اللہ کے بیچ میں وہ برائی دیوار بن گئی ہے 
ڈھا دیجیے اس دیوار کو ، اگر اللہ کو پانا ہے! 
اور اللہ کو آپ نماز کے ذریعے سے پاسکتے ہیں، 
اگر نماز نماز کی طرح پڑھ لیں ، خاص اللہ کے لیے! 
نماز جو آپ کو ہر برائی سے روک دے گی ۔ 
یہ اللہ کا وعدہ ہے ، اور اللہ کا وعدہ کبھی جھوٹا نہیں ہوتا!