دین اپنے اند ر سفر کرنے کا نام ہے ۔ دین اپنے آپ کو انانیت کے تخت سے اتارنا ہے ۔ دین اپنے اند ر جھانکنے کا نام ہے ۔ نہ کہ دوسروں کا ماہر بننے کا۔ درخت اپنے آپ میں جیتا ہے اسی طرح مومن اپنے آپ میں جیتا ہے ۔ درخت اس وقت درخت بنتا ہے جب کہ اس کی جڑیں زرخیز زمیں میں قائم ہو جائیں۔ اسی طرح مومن ایک روحانی درخت ہے جو خدا کی زمیں میں اگتا ہے وہ زمیں و آسماں سے ایمانی رزق لے کر بڑھتا ہے یہاں تک کہ وہ خدا کی دنیا تک پہنچ جاتا ہے جس کا نام جنت ہے ۔ ( اللہ اکبر ۔ وحیدالدین۔ ۱۷۲)