مدینہ طیبہ کے مشہورامام سیدنا امام مالک بن انس رحمہ اللہ ایک دفعہ مسجد میں داخل ہوئے اور تحیۃ المسجد کی دو رکعت پڑھے بغیر ہی بیٹھ گے تو ایک بچے نے غصے سے کہا " اٹھیے اور دو رکعت پڑھ کر بیٹھیے " سیدنا امام مالک رحمہ اللہ اٹھے اور دو رکعت پڑھ کر بیٹھ گئے تو بعض شریر لوگوں نے کہا کہ آپ اتنے بڑے امام ہو کر ایک بچے کی بات مان رہے ہیں تو انہوں نے فرمایا : میں اس بات سے ڈرتا ہو کہ کہیں میرا شمار ان لوگوں میں نہ ہو جائے جن کے متعلق اللہ رب العزت نے فرمایا : واذا قیل للہم ارکعوا لا یرکعون "جب ان سے کہا جاتا ہے کہ رکوع ( نماز ادا ) کرو تو وہ نہیں کرتے" اللہ اکبر ، وہ کہاں اور ہم کہاں۔ آج تو لوگوں کی گردنیں حق کی آواز سن کر تکبر سے اکٹر جاتی ہے !! یہ تھیں وہ پاکباز ہستیاں جنہوں نے حق کی آواز پر اپنی گردن جھکائی تو لوگ آج تک ان کے علم کے سامنے جھکے ہوئے ہیں- اللہ ان پر کروڑوں رحمتیں فرمائے اور ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔