غیر ملکی ادب


مضامین

لڑکے کی چھاتی نوجوانی کی خوبصورتی کا ایسا شاہکار تھی کہ دیکھ کر رشک آ تا تھا۔ یہ سادہ سی دھاری دار قمیض کے نیچے سے اپنی مردانہ وجاہت کے کارن ہیجان انگیز تھی۔ لعنت ہے! میری نظریں کیوں اس کے سینے پر مرکوز ہیں؟ ہمیں کل سے ملے ہوئے احکامات بہت واضح تھ...


    ‘‘اگر تمہیں پتا ہو کہ آج دنیا کی آخری رات ہے تو تم کیا کرو گی؟’’‘‘کیا مطلب؟ کیا تم سنجیدہ ہو؟’’ ‘‘ہاں، میں سنجیدہ ہوں’’۔ ‘‘مجھے نہیں معلوم۔ میں نے کبھی اس بارے میں نہیں سوچا’’۔ اس نے چاندی کے چائے دان کی ہتھی اپنی طرف گھماتے ہوئے اور دونوں پی...


پِچے مُتّو ٹھیلے میں سبزیاں لے کر گلی گلی گھوم کر بیچا کرتا تھا۔ چھوٹی مارکیٹ کی مچھلی کی دکان کے پاس کھڑے ہو کر ہر دن دو بجے تک وہ انہیں بیچا کرتا تھا۔ شام کو ساڑھے چھ سات بجے، چوتھے ایونیو میں گھر گھر جا کر پھیری لگاتا۔آہستہ آہستہ اس پیشے میں بھ...


ایک بار مغربی افریقی مُلک مراکش سے ایک شخص مجھے ملنے آیا۔ اُس نے ایک مقامی صحرائی قبیلہ میں رائج تخلیق بنی نوع انسان کے دَور کی عجیب و غریب کہانی سنائی۔ آئیے آپ کو بھی سناتا ہُوں۔ حوا، جنت عدن میں ایک نہر کے کنارے درختوں کے قریب اکیلی ٹہل رہی تھی...


میں پندرہ سال بعد موسم خزاں میں شکار کھیلنے کے لیے 'ویر لون' واپس آیا۔ اپنے دوست سرول کے ہاں قیام کیا۔اس نے اپنی گاؤں والی حویلی جسے پروشیائی تباہ کر گئے تھے، دوبارہ تعمیر کرلی تھی۔ میں اس علاقے کا دلدادہ تھا۔دنیا میں کچھ جگہیں ایسی دلکش ہوتی ہیں...


 ترجمہ ، مسافر شب محمد احسن حالیہ دنوں میں وسطی ایشیا کے ملک قازقستان جانا ہوا۔ وہاں مجھے وسیع و عریض وسطی ایشیائی میدانوں میں ایسے شکاریوں کے ہمراہ کچھ وقت گزارنے کا موقع ملا جو ابھی بھی عقاب کو بطور شکاری ہتھیار استعمال کرتے ہیں۔ میرے ہمراہ ...


پوری وادی میں ایک چھوٹی سی پہاڑی کی چوٹی پر ایک اکلوتا گھر بنا ہوا تھا۔اس اونچائی سے دریا دکھائی دیتا تھا۔مویشیوں کے باڑے سے آگے مکئی کے کھیت تھے۔مکئی پکی ہوئی تھی۔اس کے ساتھ لوبیے کے پودے تھے۔جن پر پھول لگے ہوئے تھے،جو ہمیشہ اچھی فصل دیتے تھے۔صرف...


مصنف کا تعارف:۔ ادب کا دوسرا انعام حاصل کرنے والا مصنف نارویجین تھا۔ وہ ۸ دسمبر ۱۸۳۲ء کو کیوبکنی (ناروے) میں پیدا ہوا۔ اس کا باپ پادری تھا۔ مزہبی اعتبار سے وہ ایک ایسا آزاد خیال تھا جو مارٹن لوتھر سے بے حد متاثر تھا۔ اس نے کسی کالج ی یونیورسٹی سے ...


            عرصہ ہوا ایک ترک افسانہ پڑھا تھا یہ دراصل میاں بیوی اور تین بچوں پر مشتمل گھرانے کی کہانی تھی جو جیسے تیسے زندگی گھسیٹ رہا تھا۔ جو جمع پونجی تھی وہ گھر کے سربراہ کے علاج معالجے پر لگ چکی تھی، مگر وہ اب بھی چارپائی سے لگا ہوا تھا۔ آخر ا...


یہ 1890کی دہائی کی بات ہے کہ نیو یارک کے علاقے ' گرین وچ ویلیج '' میں بہت سے مصور رہا کرتے تھے۔ سُو اور جونسی بھی مصور تھیں۔ یہ دونوں لڑکیاں مئی کے مہینے میں ایک دوسرے سے گرین وچ ویلج کے ایک ریستوران میں ملی تھیں۔'' میں میآن ریاست سے ہوں''، سُو نے...


کیٹ چاپن مترجم، خضر حیات ناگپوری کیٹ چاپن (۱۹۰۴۔۱۸۵۱) کا اصل نا م کیتھرین اوفلاہرٹی تھا۔ ۱۹ سال کی عمر میں اس کی شادی آسکر چاپن سے ہوئی۔ کیٹ کی ادبی زندگی کا آغاز ۱۸۸۲ میں آسکر کے انتقال کے بعد ہوا۔ ۱۸۸۹میں اس کے دو افسانے اور ایک نظم شائع ہوئ...


اینٹن چیخوف مترجم ، ناصر زیدی اینٹن چیخوف ۱۸۶۰ میں ایک روسی کسان گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد صرف سولہ برس کی عمر میں وہ طالب علم معلم بن گئے۔ پھر انہوں نے ماسکو میں طب کی تعلیم بھی حاصل کی، لیکن ادب ہی ان کا مشغلہ بنا۔ ۲۷ سال ...