زارا مظہر


مضامین

ولیمے پہ آپکے گھر والوں نے مجھے اچھے پارلر سے تیار نہیں کروایا تھا مجھے ایک بار پھر تیار ہونا ہے۔ رانیہ نے پہلی بار تیکھی چتون سے کٹارے نین ہمایوں پر گاڑھے۔۔۔   شادی گزرے دو ماہ ہوچکے ہیں ساس امی بہو رانی کا ہاتھ کھیر میں ڈلوا چکی تھیں۔ رانیہ کے ...


میں دس بہن بھائیوں میں درمیان کی اولاد تھی ۔ جانے قسمت نے میرے ساتھ کون سی دشمنی نکالی تھی کہ سب میں کم عقل اور کم صورت میں تھی ۔ بڑی دو خوبصورت ‘ سلیقہ مند بہنوں کی شادیاں ہوگئیں میرے لئے کوئی رشتہ ہی نہیں آتا تھا ماں پریشان رہتی چند سال انتظار ...


  میں کالج اسٹوڈنٹ تھی شاید سولہ یا سترہ سال کی عمر تھی (اب تینتالیس سال کی ہوں) تب پہلی بار میں گھر پہ بیہوش ہو گئی۔ اور پھر ہر مہینے ڈیڑھ مہینے بعد مسلسل بیہوش ہونے لگی۔میں سو کر اٹھتی تھی اور تھوڑی دیر بعد بیہوش ہوجاتی تھی۔ کبھی باورچی خانے می...


میں جس کنبے میں بیاہ کر گئی انکے چھ بیٹے تھے میرے حصے میں جو آیا وہ سب سے چھوٹا اور زبردستی کا لاڈلا تھا ایسے لاڈلے بڑے بھائیوں کی شادی کے بعد  نکھٹو کہلاتے ہیں  یا طفیلی ۔ میری قسمت کی خرابی تھی جو مجھے اسکے  پلے سے باندھ دیا گیا ۔  میری شادی کے...


پھلوں کا بادشاہ آم مئی جون جولائی اور اگست تک دھوم مچاتا ہوا آتا ہے ذوق و شوق سے کھایا جاتا ہے اور چار مہینوں کے لئے اپنے ذائقے , اقسام اور رنگ ڈھنگ دکھا کر سات آٹھ مہینوں کے لئے پھر روپوش ہو جاتا ہے ۔    آم کھاؤ پیڑ مت گنو "کے مصداق بہت سے ...