جو بھی ممکن ہیں اور جو ہیں نا ممکنات منحصر اس کی مرضی پہ ہر ایک بات
ساری تعریفوں کی مستحق ایک ذات جس نے تخلیق کی ہے یہ کُل کائنات
ساری تنظیم و تقویم و تنصیبات یہ زمانے کے ادوار ، دن اور رات
یہ تغیر، تبدل ، سکون و ثبات منحصر اس کی مرضی پہ ہر ایک بات
٭٭٭
ہر قوی اس کے آگے ضعیف و حقیر وہ ہی بخشے ہے توقیر یا تحقیر
کچھ نہ کام آسکیں گے یہ پیرو فقیر انّ اللہ علیٰ کلِّ شَیْء قدیْر
معجزے ہوں، کرامات یا بیّنات منحصر اس کی مرضی پہ ہر ایک بات
ہے یہ انسان تخلیق کا شاہکار اسے اذن و عمل کا ملا اختیار
ہے نتائج کا اللہ پر انحصار وہ ہی مالک و خالق و پروردگار
اس کے آگے ہے بندے کی کیا اوقات منحصر اس کی مرضی پہ ہر ایک بات
جن کو حاصل ہوئی ہے متاعِ غرور وہ سمجھ بیٹھے اللہ سے ہیں دُور دُور
کتنے ناداں ہیں ان کو نہیں ہے شعور اِنَّ اللہ علِیْمُ بِذَاتِ الصُّدُوْرْ
توڑ دیجیے یہ بتہائے لات و منات منحصر اس کی مرضی پہ ہر ایک بات
وہ ہے واحد، احد، لاشریکَ لہٗ اُس کا ہی ذکر ہے رات دن چار سو
باغِ عالم میں جو بھی ہے تازہ نمو اور وہ پھول جو کھو چُکے رنگ و بو
اُس کے قبضے میں ہے سب حیات وممات منحصر اُس کی مرضی پہ ہر ایک بات