اک حرف تمنا ہوں،بڑی دیر سے چپ ہوں
کب تک مرے مولا؟
اے دل کے مکیں دیکھ یہ دل ٹوٹ نہ جائے
کاسہ مرے ہاتھوں سے کہیں چھوٹ نہ جائے
میں آس کا بندہ ہوں بڑی دیر سے چپ ہوں
کب تک مرے مولا؟
یہ اشک کہاں جائیں گے دامن مجھے دیدے
اے باد بہاری مراگلشن مجھے دیدے
میں شاخ سے ٹوٹا ہوں،بڑی دیر سے چپ ہوں
کب تک مرے مولا؟
اے کاشف اسرار نہانی ترے صدقے!
اب شاذ کو دے حکم روانی ترے صدقے
ٹہرا ہوں دریا ہوں،بڑی دیر سے چپ ہوں
کب تک مرے مولا؟