حمد رب جليل

مصنف : امجد اسلام امجدؔ

سلسلہ : حمد

شمارہ : جولائی 2025

حمد

ہے جو بےكنار يہ دائرہ، ميرے چار سو ،اللہ ہو

اسی دائرے كےگمان تك، مری جستجو، اللہ ہو

ميرے راستوں ميں قدم قدم ، اسی بے نشاں كے نشاں ہيں

وہی عكس ہے سر آئنہ، مرے روبرو ، اللہ ہو

مرا بخت كيا ، مرا رخت كيا ،مری نيستی ، مرا ہست كيا

مرے چارہ گر ،تير ے ہاتھ ہے مری آبرو، اللہ ہو

تری راہ ميں ، تری چاہ ميں ،كٹے عمر تری پنا ہ ميں

مرے ساتھ ساتھ ہے رات دن ، يہی آرزو ،اللہ ہو

وہ جو سر تنے تھے غرور سے ، جو دكھائی ديتے تھے دور سے

نہ وہ تخت باقی رہے كہيں ،نہ وہ كاخ و كو ، اللہ ہو

ہے زماں مكاںميں جو گونج سی ترے اسم معجزہ ساز كی

يہی ورد جاری رہے سدا، اللہ ہو اللہ ہو

كوئی اجنبی سی مہك سی  ہے ، كوئی آشنا سی كسك سی ہے

مری روح جس كی تلاش ميں پھرے كو بہ كو ، اللہ ہو

وہ جو كن كے حرف كا راز ہے ، كھلے كيسے مولا كہ اس گھڑی

نہ زماں تھا ،نہ مكاں تھا ، نہ كوئی نمو ، اللہ ہو

امجد اسلام امجد