اصلاح و دعوت
بچيوں كونصيحت
سكند ر حيات بابا
آج میں فیس بک پر موجود بچیوں سے مخاطب ہوں -ہمیں بچپن سے سکھایا جاتا ہے کہ مردوں سے محتاط رہیں ، کسی پر جلدی اعتبار نہ کریں ،مگر وقت نے یہ بھی سکھا دیا ہے کہ خواتین بھی خواتین کو دھوکہ دے سکتی ہیں۔بلکہ اگر سچ پوچھیں تو ایک عورت کے لئے دوسری عورت کو دھوکا دینا زیادہ آ سان ہوتا ہے ،کیوں کہ ایک عورت دوسری عورت کی نفسیات کو زیادہ بہتر طور پر سمجھتی ہے -درج ذیل نکات لکھ کر اپنے پلو سے باندھ لیں -
نمبر ایک
سوشل میڈیا پر کسی سے اپنی نجی باتیں، جذبات، پریشانیاں یا خواب شیئر نہ کریں — خاص طور پر اسلئے تو بالکل بھی نہیں ،کہ سوشل میڈیا پر سب اس خاتون کو آپی یا آنٹی کہتے ہیں اور وہ بہت پر وقار رویہ اختیار کرتی ہیں -
نمبر دو
گھر کے معاملات، والدین کا رویہ، مالی حالات، یا نجی مسائل کبھی کسی سے نہ بانٹیں۔
نمبر تین
اپنی تصاویر، ویڈیوز، لوکیشن، یا فون نمبر ہر گز کسی سے شیئر نہ کریں ،یہ آپ کی پہلی وہ غلطی ہوگی جس کے بعد بری طرح شکار ہونا شروع ہوسکتی ہیں -
نمبر چار
کسی بھی عورت یا لڑکی سے اسلئے ملنے نہ چلی جائیں کہ وہ آپ کی طرح ایک لڑکی ہے ،خاص طور پر اگر آپ ذاتی طور پر فیملی کی سطح پر انہیں نہ جانتی ہوں -اور گھر میں بتائے بغیر کسی بھی سہیلی سے ملنے چلے جانا تو تقریبا ًخودکشی کی برابر ہوسکتا ہے-
نمبر پانچ
یاد رکھیں آپ کے لئے سب سے خطرناک جال ہمدردی کا ہے -جذباتی کمزوری کا شکار کبھی بھی نہ ہوں ،ہوسکتا ہے کہ کچھ باتوں پر آپ کو اپنی والدہ سے سخت ڈانٹ سننے کو مل جائے بلکہ جوتے بھی پڑ جائیں ، لیکن وہ جوتے کھا لینا کسی غیر خاتون کی ہمدردی سے بہرحال بہتر ہی ہونگے ،اسلئے یہ بات اچھے سے سمجھ لیں کہ آپ کی عزت نفس کے معاملات میں آپ کے اپنے گھر کے لوگوں سے بڑھ کر کوئی خیر خواہ نہیں ہوسکتا ،اس پر کبھی سمجھوتا نہ کریں-