سچی كہانی
ميری "عالمہ" بہن نے ميری زندگی تباہ كر دی
شمائلہ دلعباد
آپی میرا نام ف ہے میں آ پکی فالور ہوں اپنا مسئلہ لکھ رہی ہوں اگر اہم لگے تو مجھے ریپلائے کرنا۔ مجھے اپنے انداز سے کوئی تسلی دیں یا بتائیں کہ میں غلط ہوں.
میری عمر اٹھائیس سال ہے پانچ سال ہوگئے گھر والوں کو میرا رشتہ دیکھتے ہوئے ، صرف دو فیملیوں کو میں پسند نہیں آئی باقی کے سارے آ نے والوں کو میرے گھر والوں نے انکار کیا ہے۔ انکار بھی بڑی بہن کرواتی ہے ۔ میری آ پی عالمہ ہے ایک مدرسے میں پڑھاتی بھی ہیں اور گھر جا کر درس بھی دیتی ہیں ۔ پچھلے کئی سالوں سے وہ ، انکی سہیلیاں ، کولیگز اور باقی بہت سے لوگوں کا ایک ہی بات پر ذہن اٹکا ہوا ہے کہ شادی کے اخراجات کی ساری ذمہداری اٹھانا لڑکے والوں کا کام ہے لڑکی شادی ہو کر حق مہر میں دیئے گئے گھر میں جائے گی ۔ یعنی آ پی چاہتی ہیں میری شادی ایسے لڑکے سے ہو جسکا ذاتی گھر ہو پھر وہ گھر لڑکا مجھے حق مہر میں دے.میری آ پی شروع سے ہی لائق ہے سکول میں بھی کلاس میں فرسٹ آ تی تھی مدرسے میں بھی ہمیشہ فرسٹ آ تی رہی ہے جبکہ میں نے نارمل بی اے کیا ہے میں اور بھائی پڑھنے میں اچھے نہیں تھے اس لئے امی ابو شروع سے ہی آ پی کو بہت اچھا سمجھتے ہیں ان کی ہی بات مانتے ہیں ۔ شادی کے اخراجات اور علیحدہ ذاتی گھر والے لڑکے سے میری شادی کرانی ہے اس بات پر سب کو میری آ پی نے ہی متحد کیا ہوا ہے۔اب یہ حالات ہیں کہ سارے خاندان کی مجھ سے چھوٹی کزنوں کی شادیاں ہو چکی ہیں لیکن پچھلے چھ مہینے سے مجھے کوئی دیکھنے تک نہیں آ یا۔
مجھے لگتا ہے مجھے ڈپریشن ہو چکا ہے آپی اور اسکی سہیلیاں اپنی بات پر پکی ہیں کچھ تو فیس بک پر بھی یہی لکھتی ہیں اور درس بھی ایسے ہی دیتی ہیں اپنی بیٹیوں کی دفعہ پتا نہیں یہی بات کریں گی یا نہیں لیکن میری جیسی لڑکیوں کی زندگی خراب کر رہی ہیں۔ مجھے شادی کا شوق تھا جو لگتا ہے کبھی پورا نہیں گا کیونکہ ہم خود کرائے کے گھر میں رہتے ہیں نارمل سے لوگ ہیں میں کوئی حور پری بھی نہیں ہوں اب تو عمر بھی کافی لگتی ہے ۔ ہمارے جیسے گھروں میں ہم جیسے لوگ ہی رشتہ کرتے ہیں ۔ یہ حقیقت میری آ پی اور گھر والوں کو سمجھ نہیں آ رہی ۔ ایسا امیر لڑکا کہاں سے آئے گا جو شادی پر سارا خرچ بھی کرے علیحدہ گھر بنا کر مجھے بھی گفٹ کرے۔ ابھی تک میرے ابو اور بھائی تو اس قابل نہیں ہو سکے کہ اپنا ذاتی گھر بنا لیں نہ ہی آ پی کی شادی ذاتی گھر والے لڑکے سے ہوئی نہ ہی آ پی کے شوہر نے شادی کے خرچے ادا کئے ۔ میری دفعہ اسلام بدل گیا ہے یا پتا نہیں لوگ بدل گئے ہیں.فیس بک پر جب بھی پڑھتی ہوں ایسی پوسٹیں پڑھ رہی ہوں لڑکے کی ذمہ داری ہے اپنی بیوی کو ایسے ویسے رکھے ۔ لڑکے کو اتنا پیسہ ، نوکری یا کاروبار دینا کس کی ذمہداری ہے؟جن لوگوں کو انکار کیا ان میں دو رشتے تو دور پار سے خاندان میں آ تے تھے ۔ دو سال پہلے انکی شادیاں بھی ہو گئیں میں گھر بیٹھی کبھی آپی کا بے بی پیدا کروا رہی ہوں کبھی بھابھیوں کا۔ اگر کام نہ کرو تو بھائی اور بھابھی کا موڈ خراب ہو جاتا ہے۔ امی سے کہہ دوں کہ میری شادی کر دو کرائے کے گھر والے سے تو امی ناراض ہوتی ہے تجھے شادی کی آگ لگی ہوئی ہے بوڑھی نہیں ہو چلی ہو ۔ پھر میرے سامنے آ پی سے فون پر گھنٹہ گھنٹہ میری چغلیاں کرتی ہیں۔ میں یو ٹیوب دیکھ لوں تو ہر وقت فون میں گھسے رہنے کے طعنے ہیں۔مجھے صرف اتنا بتا دیں اسلام اپنی حیثیت دیکھنے کی بات نہیں کرتا یا صرف سارے کام لڑکے نے ہی کرنے ہیں؟