کلیدِ حمد و ثنا لا الہ الا اللہ
خلاصہ ہائے دعا لا الہ الا اللہ
پہیلیاں ہیں فقیہوں کے دین کی شرحیں
قلندروں کی صدا لا الہ الا اللہ
حیات و موت کو آسان کر لیا میں نے
بنا کے راہ نما لا الہ الا اللہ
بہ پیشِ دبدبۂ خسروانِ تیغ بدست
زباں پہ آ ہی گیا لا الہ الا اللہ
ہمہ خیال فسانہ ، ہمہ دلیل غلط
بنائے ارض و سما لا الہ الا اللہ
نثار سیدِ کونین پر مرے ماں باپ
سبق دیا بھی تو کیا لا الہ الا اللہ
نظر پڑی جو کہیں بارگاہِ سلطانی
دماغ و دل نے کہا لا الہ الا اللہ
ڈرا رہے ہیں مجھے سرکشوں کے ہنگامے
مگر ہے میری نوا لا الہ الا اللہ
میں اس چمن میں غریب الدیار ہوں شورشؔ
مری دُعائے رسا لا الہ الا اللہ