اللہ تعالیٰ کے سچے رسول نے صدیوں پہلے کہہ دیا تھا کہ پہلی اقوام اس لیے برباد ہوئیں کہ ان کے بڑے جرم کرتے تھے تو ضوابط بدل دیے جاتے اور کمزور جرم کرتے تو پکڑ میں آ جاتے ۔
مشرف اس وقت عبرت کی ایک لاش ہے ، محض چند فٹ اور چند کلو وزن کا وجود نیم مردہ ، اس کا آنا نہ آنا ملکی معاملات اور سیاست میں کچھ حیثیت نہیں رکھتا ۔۔لیکن !
یہ بات تو طے ہے کہ اس سے ہزار گنا کم جرم کرنے والا کوئی عام آدمی یہ سہولت نہ پا سکتا ، کہ جو دی جانے کی تیاری کی جا رہی ہے ۔لیکن ! مجھے تو فکر پاکستان کی ہے ۔ کیونکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کے غلط ہونے کا امکان ایک فیصد کا بھی ہزارواں حصہ نہیں ۔اور پاکستان میں ایسی بے ضابطگی اور اشرافیہ کے لیے قانون کی دھجیاں بکھیرنا معمول کی بات ہے ۔ صدیوں کا سفر ہو یا عشروں کا ۔وہ لمحوں میں طے نہیں ہوتا ، اس کو اتنا ہی وقت لگتا ہے کہ جتنا تاریخ میں اس کا حق ہے ۔سو ہم پاکستانی قوم اس پیشینگوئی کے عین مطابق آہستہ آہستہ دلدل میں ، بربادی کی دلدل میں اتر رہے ہیں ۔کشمیر ہم سے گیا ، ہم ایسے ہی رہے ۔مشرقی پاکستان گیا اور آدھا ملک ہی فارغ ہو گیا ۔ہم نہ بدلے ۔ سیاچین گیا ، ہم جوں کے توں ۔اس سحر میں مبتلاء رہے کہ " پاکستان اللہ کا خاص راز ہے کہ جس کو کچھ نہیں ہو سکتا " -پھر اس ملک کے آدھے دریا گئے ، پھر باقی دریاؤں میں پانی کی جگہ ریت اڑنے لگی ، برسوں جگہ جگہ دھماکے ہوتے رہے ، ہم مگر آہستہ آہستہ دلدل میں اترتے رہے ۔عوام بدلی نہ اشرافیہ -آپ کی کرنسی برباد ہو گئی ، ملک کا ملک فقیر ہو گیا ،آپ کے حکمران سو سو بندوں کے قافلے لے کر بھیک مانگنے در در جانے لگے ۔یعنی عزت نفس بھی رخصت ہوئی ۔ملک کا سب سے بڑا صوبہ الگ ہونے کی جدوجہد کی راہ پر چل نکلا ۔ہم نے رسولِ ہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کو نہ سمجھا
اور لاقانونیت کا جھنڈا اٹھائے رکھا ۔سڑکوں پر حکمرانوں کی گاڑیاں عوام کو کچل ڈالتی ہیں اور عدالتیں ان قاتلوں کو تحفظ فراہم کرتی ہیں ، حاکم اربوں کھربوں روپے کی کرپشن کرتے ہیں اور محفوظ رہتے ہیں ۔کیا کیا لکھا جائے ۔بس یہی دعا ہے کہ اللہ پاکستان کی حفاظت کرے جو مسلسل ڈھلوان کے سفر پر ہے اور پوری کی پوری قوم اس افیون کو پی رہی ہے کہ ’’پاکستان ایک نور ہے اور نور کو زوال نہیں ‘‘للہ ، اگلی نسلوں کو بچا لیجیے اور یہ راستہ لاقانونیت کو ختم کیے بنا ممکن نہیں ۔
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات پر غور کیجیے ، اس میں موجود انتباہ اور وارننگ کو سنجیدہ لیجیے ۔یہ جھوٹ ہے کہ ہم کوئی خاص ہیں اور اللہ کی چہیتی مخلوق ہیں اور ہم کو کچھ نہیں ہو سکتا ۔ہم حقیقتاً بربادی کے گڑھے کے کنارے پر آن کھڑے ہوئے ہیں۔