جب بحری جہاز ٹائی ٹینک حادثے کا شکار ہوا تو اس کے قریب تین بحری جہاز موجود تھے جو ٹائی ٹینک کے ڈوبتے مسافروں کو بچا سکتے تھے۔سب سے نزدیک سیمسن (Samson) جہاز تھا۔یہ حادثے کے وقت ٹائی ٹینک سے صرف سات میل دور تھا۔مطلب سامنے ہی تھا! ٹائی ٹینک کے عملے نے سفید گولے فائر جو کہ انتہائی خطرے کی صورت میں فائر کئے جاتے تھے -سیمسن کے عملے نے نہ صرف وہ فائر دیکھے بلکہ مسافروں کی چیخ پکار بھی سنی ۔ مگر سیمسن کے عملے کے لوگ غیر قانونی طور پر سمندری حیات کا شکار کر رہے تھے لہذا ٹائی ٹینک کو خطرے میں دیکھنے کے باوجود اپنے جہاز کو دوسری سمت میں لے کر آگے بڑھ گئے۔ یہ جہاز مری میں موجود تمام مافیاز کی نمائندگی کرتا ہےجنہوں نے مدد کی بجائے غیر قانونی کمائی کو ترجیح دی-
دوسرے جہاز کا نام کیلیفورنین (Californian) تھا ۔ حادثے کے وقت ٹائی ٹینک سے تقریباً چودہ میل دور تھا۔ کیلیفورنین کے کپتان نے ٹائی ٹینک کی طرف سے مدد کی پکار کو سنا اور ایمرجنسی کے فائر بھی دیکھے لیکن وہ اس وقت چٹانوں میں گھرا ہوا تھا اور اسے کافی لمبا چکر کاٹ کے ٹائی ٹینک تک پہنچنا پڑتا لہذا کپتان نے صبح روشنی ہونے کا انتظار کرنے کا فیصلہ کیا مگر صبح جب وہ ٹائی ٹینک تک پہنچا تو اسے ڈوبے چار گھنٹے گزر چکے تھے اور ٹائی ٹینک پر سوار پندرہ سو افراد موت کے گہرے پانیوں میں تر ہوچکے تھے۔
کیلیفورنین مری میں مدد پہنچانے کے لیے صبح ہونے کا انتظار کرنے والے سرکاری و نیم سرکاری افراد کی نمائندگی کرتا ہے یہ اسوقت تک کسی کی مدد کو تیار نہیں ہوتے جب تک انہیں ہر طرح کی آسانی میسر نہ آجاتی-
تیسرے جہاز کا نام کارپیتھیا (Carpathia) تھا ۔ یہ ٹائی ٹینک سے 68 میل دور تھا۔ اس کے کپتان نے ریڈیو پہ ٹائی ٹینک کے مسافروں کی چیخ و پکار سنی۔ باوجود اس کے کہ یہ ٹائی ٹینک کی مخالف سمت میں جنوب کی طرف جا رہا تھا، یہ فوراً مدد کے لیے روانہ ہوگیا- کاپیتھیا دور ہونے کے باعث ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کے دو گھنٹے بعد لوکیشن پہ پہنچ سکا لیکن اسی نے لائف بوٹس پہ منتظر ٹائی ٹینک کے باقی
ماندہ 710 مسافروں کو ریسکیو کیا۔
یہ جہاز جماعت اسلامی الخدمت اور دیگر تمام بے نام افراد کا نمائندہ کردار ہے کہ جو جہاں بھی تھے جیسے بھی تھے فوری مدد کے لیے تیار ہوگئے-
آخری بات ہمیں چاہیے کہ اپنی زندگی کے سیمپسن اور کیلیفورنین تلاش کرنے کی بجائے کسی کے کارپیتھین بن جائیں-