محمد الیاس ( پرنسپل کالج آف کمپیوٹر گرافکس )
گزشتہ دنوں ‘‘کونسل آف کیلیگرافرز پاکستان’’ کے زیر اہتمام اسلام آباد میں خطاطی اور مصور خطاطی کے فن پاروں کی نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر کونسل آف کیلیگرافرز پاکستان کے صدر دفتر کاقیام بھی عمل میں آیا۔ کونسل آف کیلیگرافرز پاکستان نے انجمن معماران او راقبال اکیڈمی کے تعاون سے عوام میں فن خطاطی کا شعور پیدا کرنے ’ نوجوان نسل کو فن خطاطی کی طرف راغب کرنے اور خطاطین کی فنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی غرض سے ایوان اقبال لاہور میں دو روزہ ورکشاپ وسیمینار کا اہتمام کیا ۔اس سلسلے کی پہلی تقریب 18 ستمبر بروز ہفتہ شام پانچ سے آٹھ بجے رات تک منعقد ہوئی ۔جس کی صدارت کونسل کے صدر پرائد آف پرفارمنس استاد رشید بٹ نے کی ۔ جبکہ سینئر صحافی محمد رفیق ڈوگر اور انجمن معماران کے صدر کامل خان ممتاز مہمانِ خصوصی تھے۔ دوسری نشست 19 ستمبر بروز اتوار شام پانچ بجے سے آٹھ بجے تک ہوئی۔ معروف اسلامک سکالر عبدالجبار شاکر ’ نقش سکول آف آرٹ کے پرنسپل محمود الحسن رومی ’ ڈین ڈیپارٹمنٹ آف عریبک گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر خورشید رضوی نے خطاب کیا۔رضوی صاحب نے فرمایا کہ کہنے کو تو یہ کہا جاتا ہے کہ فنون سیکولر ہوتے ہیں مگر انہوں نے کہا کہ کوئی فن بھی سیکولر نہیں ہوتا وہ جس قوم کے ہاں بھی جنم لیتا ہے ۔ اس کے عقائد ’ نظریات’ تہذیب اور تمد ن سے اثرات قبول کر تا ہے ۔ جس طر ح کہ فنِ خطاطی۔ یہ اپنے مزاج ہی میں اسلامی ہے۔اور خود اس نے اسلامی تہذیب پر بے پناہ اثرات چھوڑے ہیں۔
کونسل آف کیلیگرافرز پاکستان نے فن خطاطی سے منسلک افراد کے فن میں مزید پختگی او ران کے فنی ارتقاء کے سفر کی بہتری کیلئے ایک ہفت روزہ بیٹھک کا بھی اہتمام کیا ہے ۔ کونسل کے سیکرٹری اطلاعات سجاد خالد اس بیٹھک میں تعلیم و تربیت کے انچارج ہیں۔ سجاد خالد صاحب سے اس نمبر پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔۴۳۸۶۷۳۹۔۰۳۳۳۔
کونسل سجاد خالد صاحب جیسے با ہمت نوجوانوں اور بٹ صاحب جیسے تجربہ کار لوگوں کی سرکردگی میں جس تندہی سے کام کر رہی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب یہ اپنے مقاصد کو حاصل کر لے گی۔مگر کونسل کو سدیدی صاحب مرحوم کے ساتھ ساتھ اس دور میں موجو د دیگر اکابرین فن سے بھی استفادہ کرنا چأہیے جیسے نفیس شاہ صاحب جن کا دم نہ صرف اس فن کیلئے بلکہ عالمِ اسلام کے لئے بھی غنیمت ہے۔