دعا

مصنف : سید سخاوت علی جوہر

سلسلہ : دعا

شمارہ : نومبر 2005

 

حیات بوجھ نہ ہو اوراجل وبال نہ ہو
تمام کرنا سفر کامجھے محال نہ ہو
 
نکال کر مجھے یارب ہر اک پستی سے
عروج ایسا عطا کر جسے زوال نہ ہو
 
ڈبو دے عشق میں اپنے ، کچھ اس طرح دل کو
تیرے خیال سے ہٹ کر کوئی خیال نہ ہو
 
متاع علم و ہنر مجھ کو عطا کر دے
کہ جس کی عالم اسباب میں مثال نہ ہو
 
کرم کی بارشیں مجھ پر ہوں رات دن تیری
کسی بھی دور میں میرا شکستہ حال نہ ہو
 
کرم سے اپنے مجھے اس قد ر غنی کر دے
کسی کے آگے کشادہ کف سوال نہ ہو
 
الہی تجھ سے یہی اک دعا ہے جوہر کی
جہاں میں کوئی اسیر غم و ملال نہ ہو