نومبر 2005
حیات بوجھ نہ ہو اوراجل وبال نہ ہو تمام کرنا سفر کامجھے محال نہ ہو نکال کر مجھے یارب ہر اک پستی سے عروج ایسا عطا کر جسے زوال نہ ہو ڈبو دے عشق میں اپنے ، کچھ اس طرح دل کو تیرے خیال سے ہٹ کر کوئی خیال نہ ہو متاع ...