اس عاجز کو اس بات کا اعتراف ہے کہ یہ دعا نمبر جس شایان شان طریقے سے منظر عام پر آنا چاہیے تھا اس طریقے سے نہیں آر ہا ۔ اس کی وجہ وسائل اور افرادی قوت کی کمی ہے ایک تنہا انسا ن سے جو کچھ ہو سکتا تھا وہ نذر قارئین ہے ۔ دعا کریں کہ اللہ اسے قبول فرمائے اور نجات کا ذریعہ بنائے۔اصلا ً تو یہ ہونا چاہیے تھا کہ عربی عبارت کی کتابت ہوتی ۔ لیکن معیاری کتابت کے ہوشربا اخراجات کی وجہ سے ہم کمپیوٹر کمپوزنگ کا سہارا لینے پر مجبور ہوئے ۔ کمپیوٹر کی عربی کے اپنے مسائل ہیں۔ قارئین اسے نوٹ فرمالیں۔ کمپیوٹر عربی میں اگر شد کے اوپر زبر ہو تو یہ زبر شمار ہو گی اور اگر شد کے نیچے ہو تو زیر شمار ہو گی مثلاً یہ لفظ رَبَّنَا ہے یعنی ب کے اوپر زبر ہے اسی طرح یہ لفظ الصِّرَاط ہے یعنی صراط کے ص کے نیچے زیر ہے اسی طرح مجھے یہ بھی پورا احساس ہے کہ پروف کی بہت سی غلطیا ں بھی ہوں گی اس کے لیے بھی پیشگی معذرت قبول فرمائیں۔ایک طریقہ تو یہ تھا کہ اعلی معیار اور وسائل کا انتظار کرتے رہتے اور دوسرا راستہ یہ تھا کہ جو کچھ میسر ہواور جس طرح کا میسر ہو اسے پیش کر دیا جائے میں نے یہی دوسرا راستہ اختیار کیا ہے۔ میں ہمیشہ سے اس بات کا قائل ہوں کہ کچھ نہ کرنے سے کچھ کرنا بہر حال بہتر ہے اور موجود وسائل میں جو کچھ ہو سکتا ہو کر لینا چاہیے۔ اس موقع پر اگر میں اپنی اہلیہ اور بچوں عبداللہ ، عمر اورعثمان وعلی کی خدمات کا اعتراف نہ کروں تو زیادتی ہو گی۔ یہ نمبر میرے ساتھ ان سب کی بھی دن رات کی محنت کا ثمر ہے۔ قارئین دعا فرمائیں کہ اللہ کریم ہماری یہ محنت قبول فرمائے۔