ابھی اور اسی وقت
اسرار احمد بخاری
ابھی اور اسی وقت
اپنی زندگی میں ابھی اور اسی وقت انقلاب لانے کے لیے درج ذیل 7 قدم اٹھائیے اور تاعمر فائدہ اٹھائیے!
پہلا اسٹیپ:
دس بائے دس کا اصول
اگر آپ کسی منفی واقعے/سانحے کی وجہ سے دکھی یا پریشان ہیں تو اپنے آپ سے درج ذیل تین سوالات کیجیے:
1۔ کیا اس معاملے کی دس دن بعد آپ کی زندگی میں کوئی اہمیت ہوگی؟
2۔ کیا اس معاملے کی دس ماہ بعد آپ کی زندگی میں کوئی اہمیت ہوگی؟
3۔ کیا اس معاملے کی دس سال بعد آپ کی زندگی میں کوئی اہمیت ہوگی؟
تین میں سے دو سوالات کے جوابات اگر '' نہیں '' میں ہیں تو اس کو ابھی اور اسی وقت ذہن سے جھٹک دیجئے یہ آپ کے قیمتی وقت اور فوکس کو برباد کررہا ہے۔
دوسرا اسٹیپ
فقط ایک فیصد
ابھی اور اسی وقت اپنی زندگی کے کسی ایسے حصے کو منتخب کیجئے جہاں آپ کو بہتری یعنی امپروومنٹ کی ضرورت ہے۔ہوسکے تو چار سے پانچ شعبے منتخب کیجئے اور ابھی اور اسی وقت 1 فیصد فقط ایک فیصد امپروومنٹ فی دن کے حساب سے لانا شروع کیجئے، اگر روز ایک فیصد بہتری آنا شروع ہوگئی تو سوچئیے ایک سال بعد آپ کہاں ہوگے؟ اور اگر مستقل مزاجی سے روز ایک فیصد کی بنیاد پر ترقی کرتے رہے تو سوچئیے پانچ سال بعد آپ میں انقلابی تبدیلی آچکی ہوگی کہ نہیں؟ہے نا؟تو بس اٹھائیے کاغذ قلم اور لکھیے کہ کہاں کہاں آپ کو امپروومنٹ کی ضرورت ہے، مثلا''لینگوئج اسکلز،ٹائم مینیجمنٹ اسکلز،ایموشنل مینیجمنٹ اسکلز، صحت و تندرستی وغیرہ یا اس کے علاوہ بھی اپنے شعبے کے مطابق مزید ایریا بھی ہوسکتے ہیں جو آپ ازخود کسی کے بتائے بغیر بھی سمجھ سکتے ہیں۔سوچیے روز کی بنیاد پر صرف ایک فیصد امپروومنٹ آپ کو کہاں سے کہاں پہنچادے گی۔ محض ایک سے دو سالوں میں آپ موجودہ حالت سے دس گنا زیادہ مضبوط اور زیادہ پراعتماد ہوں گے۔
تیسرا اسٹیپ
منفی چیزوں سے چھٹکارا
ابھی اور اسی وقت الیکٹرانک میڈیا پر دکھائی جانیوالی سنسنی خیز خبروں اور ہاٹ ایشوز پر بحث و مباحثے کے چینلز کو بندکیجئے اور ہوسکے تو انتہائی ضروری خبروں کے سوا، ٹی وی آن کرنے سے گریز کیجئے۔ابھی اور اسی وقت سوشل میڈیا پر موجود تمام منفی قسم کے لوگوں/ پیجز اور گروپس کو ان فالو/ انفرینڈ یا بلاک کیجئے۔ان دو اسٹیپس کے بعد اچانک آپ محسوس کریں گے زندگی بہت پرسکون ہے۔
چوتھا اسٹیپ
معاف کردیجئے
ہم میں سے کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو مہینوں قبل کسی کی جانب سے کی گئی دل آزاری کو سینے سے لگائے رکھتے ہیں، جس سے اور کچھ نہیں صرف ہمارا فوکس موجودہ ذمہ داریوں سے ہٹ جاتاہے، تو ابھی اور اسی وقت معاف کردیجئے، یاد رکھیے اکثر لوگ بُرے نہیں ہوتے کبھی کبھی کسی خاص سچوئشن میں ان سے کوئی برائی سرزد ہوجاتی ہے، یہ بُرائی ان کے کردار کا حصہ نہیں ہوتی بلکہ حالات کی مناسبت سے عارضی ردّ عمل ہوتا ہے لہٰذا اس واقعے سے ضروری سبق لیجئے اور جو ہوا، بھول کرآگے بڑھ جائیے۔
پانچواں اسٹیپ
روز شُکر اداکیجئے
دن کا آغاز خُدا کے حُضور ادائیگی شُکر سے کیجئے۔ آپ کی صحت، آپ کا گھربار، آپ کی ملازمت یا کاروبار، آپ کی اسکلز اور ٹیلنٹ، آپ کی وہ صفات جن کے سبب آپ کو لوگوں میں پذیرائی ملتی ہے، یہ سب خُدا کی نعمتیں ہیں جنہیں آپ گننا چاہیں تو شمار نہ کرسکیں، لہٰذا ایک ایک نعمت کو یاد کیجئے اور زبانِ حال سے اور کبھی زبانِ قال سے خُدا کے شکر کو زندگی کا لازمی حصہ بنالیجئے خُدا کی سنت ہے وہ شکر کرنیوالوں کو مزید دیتا ہے اور ناشکروں کا رزق تنگ کردیاجاتا ہے۔
آپ کا شکرگزاری کا یہ جذبہ زندگی میں مثبت تبدیلیاں بھی لائے گا اور آپ خود اپنے آپ کو خوش/مطمئن اور مثبت محسوس کریں گے، نتیجتاً یہ آپ کے جذبات کو مضبوط اور آپ کو پُرامید بنائے گا۔
کیا خیال ہے کامیابی کے لیے مضبوط جذبات اور اُمید بہترین زادِ راہ نہیں؟ تو ابھی اور اسی وقت سے شکر کو لازم پکڑ لیجئے۔
چھٹا اسٹیپ:
جسمانی صحت کا خیال رکھیے
آپ کا جسم آپ کیلیے سب کچھ ہے، یہ صحت مند نہیں تو دنیا کا کوئی کام ،کوئی ذمہ داری ادا کرنا ممکن نہیں، لہٰذا جسمانی صحت کیلیے متوازن غذا اور ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنائیے۔ روزانہ چند منٹس سے شروع کیجئے اور کم از کم آدھا گھنٹہ ورزش کو معمول بناکر ہمیشہ کیلیے فٹ ہوجائیے۔ آپ کی فٹنس آپ کے موڈ پر بھی اچھا اثر ڈالتی ہے۔
When you look good, you feel good!
آپ ایک قیمتی کار تبدیل کرسکتے ہیں، لیکن ایک بار جسم کی صحت خراب ہوگئی اسے تبدیل نہیں کیاجاسکتا۔اس لیے ابھی اور اسی وقت فیصلہ کیجئے اور صحت و تندرستی کے لیے اپنے جسم کا خیال رکھیے۔
ساتوں اسٹیپ
مطالعہ کیجئے
مہینے میں کم از کم ایک کتاب ختم کیجئے، مطالعہ آپ کے ذہنی اُفق کو وسیع اور سوچ و فکر کو جِلا بخشتا ہے۔ یہ آپ کے ذہنی رویے میں انقلابی تبدیلیاں پیدا کرتا ہے، کیا آپ جانتے ہیں بل گیٹس کی Reading Habit چھ گھنٹے پر ڈے ہے۔ وارن بفیٹ ایک دن میں 600 سے ہزار صفحات کا مطالعہ کرتا ہے، مارک زکربرگ ہفتے میں دو کتب ختم کرنے کا عادی ہے۔یہ تمام لوگ دنیا میں کامیاب لوگوں کی فہرست میں شمار ہوتے ہیں، پھر انہیں پڑھنے کی کیا ضرورت ہے؟
دوستو وہی وجہ ہے جو اوپر بیان کی، مطالعہ آپ کے ذہنی افق کو وسیع اور آپ کی سوچ و فکر کو جِلا بخشتا ہے، ہرکامیاب انسان کی زندگی اٹھا کر دیکھ لیجئے، مطالعے کی عادت سب سے نمایاں نظر آئے گی۔
اب دو بونس عادات:
ایک وقت میں ایک ٹاسک!یعنی ملٹی ٹاسکنگ سے گریز کیجئے۔ ایک وقت میں ایک ٹاسک اٹھائیے اور اسے مکمل کرنے تک دوسرا ٹاسک مت لیجئے، فوکس آپ کی صلاحیتوں کو چارچاند لگادیتا ہے، جو کام کیجئے پوری لگن اور خوش دلی سے کیجئے، پھر دیکھیے ( بقیہ ص ۷۳ پر)
یکلخت دنیا بدلی بدلی محسوس ہوگی۔
دوسری عادت:
دن کا آغاز پاؤلو کولو کے اس خوبصورت قول سے کیجئے کہ جب آپ کسی مثبت کام کو کرڈالنے کی ٹھان لیتے ہیں تو ساری کائنات اس کام کو انجام تک پہنچانے میں آپ کے ساتھ سازش میں شریک ہوجاتی ہے۔
میرے نزدیک اس سے زیادہ بہترین اور قیمتی قول کوئی نہیں ہوسکتا، بلاشبہ یہ ایک یونیورسل ٹروتھ ایک آفاقی سچائی ہے کہ جب آپ کسی کام کا سچا اور مصمم ارادہ کرلیتے ہیں تو حالات و واقعات اسی سمت میں مڑنا شروع ہوجاتے ہیں، بات صرف سچے ارادے اور عزم کی ہے۔تو کیا خیال ہے، شروع کریں آج سے؟کیا کہا؟؟ ابھی سے؟جی ابھی سے ۔
نوٹ (مدیر)
(پاؤ لو کولو نے وہی بات کہی ہے جو قرآن نے چودہ صدیاں قبل کہہ دی ہے ۔ والذین جاہدوا فینا لنہدینہم سبلنا ۔۔۔۔)