ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق انسانی دماغ میں دس ارب خلیے ہیں اور خلیوں میں غضب کا نظم و ضبط ہے ۔ انسانی دماغ میں۲۵ ’ ارب سے زائد نیورون ہوتے ہیں جو ہر وقت اپنا کردار ادا کرتے رہتے ہیں۔جسم میں کل ۲۰۶ ہڈ یاں ہوتی ہیں جبکہ جسم میں ۲۵۰ جوڑ ہیں۔ انسانی جسم کی ہڈیوں کا وزن جسم کا ۲۵ فیصد ہوتا ہے۔ جسم میں بڑی آنت کی لمبائی ساڑھے سات تا آٹھ میٹر جبکہ چھوٹی کی لمبائی ۵ تا ۶ میٹر ہوتی ہے ۔انسانی جسم میں اتنا فاسفورس ہوتا ہے کہ تین ہزار دو سو ماچس کی تیلیاں بن سکتی ہیں۔جبکہ کاربن اتنا ہوتا ہے کہ پانچ سو پنسلیں تیار ہو سکتی ہیں۔ایک آدمی کی اوسط زندگی میں اس کا دل تین لاکھ ٹن خون پمپ کر تا ہے۔ انسانی بدن میں خون کی شریانوں کو اگر ناپا جائے تو ان کی لمبائی ۶۰ ہزار سے ایک لاکھ میل کے برابر ہو سکتی ہے ۔ انسانی جسم ۳۰ کروڑ کیمیاوی اجزا پر مشتمل ہے ۔ آنکھ میں ایک کھرب سے زائد روشنی قبول کرنے والے ریشے ہوتے ہیں۔ آنکھ کا کورنیا خون سے خالی ہوتا ہے ۔ بالوں کی ۲۱۸۷۰ ’اقسام ہوتی ہیں۔ تندرست انسان کے جسم میں ۲۴ گھنٹوں میں ۱۶۸ میل خون دوڑتا ہے ۔ ایک نارمل انسان کا دل ۲۴ گھنٹوں میں ۱۰۳۶۸۹’بار دھڑ کتا ہے جبکہ انسان ۲۴ گھنٹوں میں ۳ پاؤنڈ پانی پی جاتا ہے۔ انسان سوتے میں تقریبا ۳۵ مرتبہ کروٹ بدلتا ہے۔انسان ۲۴ گھنٹوں میں ۴۳۰۰ ’الفاظ بول لیتا ہے جب ہم کام کر رہے ہوتے ہیں ہمیں کام نہ کرنے کے مقابلے میں آٹھواں حصہ زیاد ہ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ایک نوزائد ہ بچہ ایک منٹ میں ۶۰ مرتبہ ’ ۱۵ سالہ بچہ ۲۰ مرتبہ جبکہ جوان شخص ایک منٹ میں ۱۴ مرتبہ سانس لیتا ہے ۔ عورت کی نسبت مرد کا دل آہستہ دھڑکتا ہے۔ ( مرسلہ ۔ ثوبیہ خان ’ کراچی)