جہانِ فکرو نظر’ لا الہ الا اللہ
متاعِ اہلِ خبر’ لا الہ الا اللہ
یہ ذکرِ حق کی متاعِ عزیز کیا شے ہے
نہیں کسی کو خبر ’ لا الہ الا اللہ
زہے نصیب یہ دولت اگر مجھے مل جائے
ہو لب پہ شام و سحر ’ لا الہ الا اللہ
نجوم و شمس و قمر بھی فریب دے نہ سکے
خلیل کی ہے نظر’ لا الہ الا اللہ
کہیں بھی بحرِ معاصی میں غرق ہو جاتے
نہ ہوتا ساتھ اگر’ لا الہ الا اللہ
ہر ایک ذرّہ ہے مصروفِ یادِ حق کیفیؔ
وہ برگ ہو کہ شجر’ لا الہ الا اللہ