‘‘دو رکعت نفل نماز توبہ کی نیت سے پڑ ھ کر یہ دعا مانگو کہ اے اللہ میں آپ کا سخت نافرمان بند ہ ہوں ، فرمانبرداری کا ارادہ کرتا ہوں، مگر میرے ارادے سے کچھ نہیں ہوتااور آپ کے ارادے سے سب کچھ ہو سکتا ہے۔میں چاہتاہوں کہ میری اصلاح ہو مگر ہمت نہیں ہوتی ۔آپ ہی کے اختیار میں ہے میری اصلاح۔میں سخت نالا ں ہوں ۔سخت خبیث ہوں۔ سخت گنہگار ہوں۔میں تو عاجز ہو رہا ہوں۔آپ ہی میری مدد فرمائیے ۔میرا قلب ضعیف ہے گناہوں سے بچنے کی قوت نہیں۔ آپ ہی قوت دیجیے۔میرے پاس کوئی سامان نجات نہیں۔آپ ہی غیب سے میری نجات کا سامان پیدا کر دیجیے۔ اے اللہ جو گنا ہ میں نے اب تک کیے ہیں انہیں تو اپنی رحمت سے معاف فرماگو میں یہ نہیں کہتا آئندہ ان گناہوں کو نہ کروں گا میں جانتا ہوں کہ آئند ہ پھر کروں گالیکن پھر معاف کر ا لوں گا۔غرض اسی طرح سے روزانہ اپنے گناہوں کی معافی اور عجز کااقرار اور اپنی اصلاح کی دعا اور اپنی نالائقی کوخوب اپنی زبان سے کہہ لیا کرو۔صرف دس منٹ روزانہ یہ کام کر لیا کرو۔لو بھائی دوا بھی مت پیو۔بد پرہیز ی بھی مت چھوڑو۔صرف اس تھوڑے سے نمک کا استعمال سوتے وقت کر لیا کروآپ دیکھیں گے کہ کچھ دن بعدغیب سے ایساسامان ہو گا کہ ہمت بھی قوی ہو جائے گی شان میں بٹہ نہ لگے گا۔دشواریاں بھی پیش نہ آئیں گی۔غرض غیب سے ایسا سامان ہو جائے گاکہ آپ کے ذہن میں بھی نہیں ہو گا۔’’ (مولانا اشرف علی تھانوی، بحوالہ ماہنامہ الفاروق محرم ۱۴۱۷)