جب ایک راہبہ خود کو سر سے ٹخنوں تک ڈھانپ لیتی ہے تو اسے بڑ ی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے کہ اس نے اپنی زندگی خدا کی راہ میں قربان کر دی ہے ۔ لیکن یہی کام ایک مسلم خاتون کر تی ہے تو اسے ‘‘مظلوم ’’ کہا جاتا ہے۔ جب ایک یہود ی ڈاڑھی رکھتا ہے تو کہنے والے کہتے ہیں کہ وہ اپنے دین پر عمل کر رہا ہے ۔ جب ایک مسلمان ایسا کرتا ہے تو ‘‘انتہا پسند ’’ کہلاتا ہے ۔ اگر ایک مغربی خاتون گھر میں رہتی ہے گھر اور بچوں کی دیکھ بھال کرتی ہے تو وہ در اصل اپنے گھر والوں کے لیے قربانی دینے کا مثالی کام کر رہی ہوتی ہے لیکن یہی کام مسلم خاتون کر ے تو اس بے چاری کو صورت حال سے نجات پانے کا مستحق گردانا جاتا ہے۔ جب ایک بچہ اپنے آپ کو کسی عام مضمون کے لیے وقف کر دیتا ہے تو وہ با صلاحیت قرار پاتا ہے لیکن اگر وہ اپنے آپ کو اسلامی علوم کے لیے وقف کر دے تو مایوس کن سمجھا جاتاہے۔ جب ایک ہندو یا یہودی یاعیسائی کسی کو قتل کرتا ہے تو خبر میں مذہب کا حوالہ نہیں آتا اگر یہی جرم کسی مسلمان سے ہو جائے تو اسلام زیر بحث آتا ہے ۔ اس سب کے باوجود یہ امر واقعہ ہے کہ اسلام آج بھی دنیا کا سب سے تیزی سے پھیلنے والا دین ہے،
(مرسلہ تسنیم انور سلیمی ، کراچی)