بنجر زمین کو بارش کا،بستر ِ مرگ پر پڑے ہوئے بیماروں کو دوا کا،جوانی کے عالم میں بوڑھی نظر آنے والی بیٹیوں کو شہنائی کا،غریب عوام کو قومی خزانہ لوٹنے والے ڈاکو ،لٹیروں کے شر سے نجات کا،وطن ِ عزیز میں پسماندہ عوام کو قومی وانسانی درد رکھنے والے با ضمیرحکمرانوں کا، مظلوموں کو عدالتوں میں انصاف کی فراہمی کا،نا کردہ جرائم کی پاداش میں قیدجیلوں میں سڑتے ہوئے بے گناہ اسیروں کو پیام ِ رہائی کا، تعلیمی اداروں میں علم ِ نافع کا مصفا نور پھیلانے والے باعمل راہبروں کا، لفظ کی حرمت اور قلم کے وقارو ناموس کا پاس رکھنے والے باکردار صحافیوں کا، رشوت،سفارش اور اقربا پروری کے بجائے میرٹ کی بالا دستی کا، ظالم آقاؤں کے گریبان چاک کرنے والے کسی مرد ِ آہن کا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔انتظار ہے لیکن ہمارا یہ انتظار کب ختم ہوگا؟’’
مرسلہ ، محمد شہباز (ابو ظبی ،متحد ہ عرب امارات)