ہمیشہ حیران کر دینے والی
ایک لڑکی کو لے کر
آنے والا جہاز
اسے اپنے اندر سمو کے
کتنی خوشی ہوتی ہے جہاز کو
وہ لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا
ائر پورٹ سے باہر جا کر
شہر میں کھو جائے گی یہ لڑکی
سوچتا ہے جہاز اور بار بار
آسمان کے چکر لگانے لگتا ہے
زمین کو چھونے سے پہلے
بادلوں میں چھپنے کی کوشش کرتا ہے
اگر میں دوبارہ اس کے گھر کے اوپر سے گزرا
تو کیا پہچان پائے گی مجھے؟
سوچتاہے جہاز
اور آدمی کی طرح
دکھی ہونے لگتا ہے
آنسو نہیں نکل سکتے اس کے،
اپنے پروں کو آنکھوں پر نہیں رکھ سکتا
سائنس کہتی ہے
مشین ہوتا ہے جہاز
محبت نہیں کر سکتا
سنتا ہے جہاز
اور بے قرار ہو کر پھر سے اڑ جاتا ہے