۱۸، اپریل ۲۰۰۷ ساہیوال ختم نبوت کانفرنس میں جانے کا اتفاق ہوا۔اس سے ایک دن قبل بند ہ کو دل کا ہلکا درد ہوا اور کافی دیر گھبراہٹ اور سینے پر بوجھ رہا۔ جناب بشیر احمد عثمانی (پاکپتن کے خطیب) سے ملاقات ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی انجوگرافی ہوئی تو ڈاکٹروں نے بائی پاس آپریشن تجویز کیا جس کے لیے ایک ماہ بعد کی تاریخ ملی۔ اس دوران میں ایک حکیم صاحب نے نسخہ دیا جو ایک ماہ استعمال کیا۔ مقررہ تاریخ پر کارڈیالوجی سنٹر لاہور میں سوا لاکھ روپے جمع کروائے ڈاکٹروں نے معائنہ کیا اور ٹیسٹ کیے ۔ اگلے دن بائی پاس ہونا تھا۔ ٹیسٹوں کی رپورٹیں دیکھنے کے لیے تین ڈاکٹروں کا بورڈ بیٹھا۔ پہلے اور بعد کی رپورٹیں دیکھیں تو مجھ سے پوچھا کہ انجو گرافی کے بعد تم نے کون سی دوا استعمال کی ہے ۔ میں نے ڈاکٹروں کو نسخہ بتایا انہوں نے کہا کہ تین بند شریانوں میں سے دو کھل چکی ہیں۔ نسخے کا استعمال جاری رکھیں، شاید باقی ایک بھی کھل جائے ۔ فی الحال بائی پاس کی ضرورت نہیں۔ میں نے اپنی جمع شدہ رقم واپس لی اور گھر لوٹا۔بشیر صاحب نے مجھے بھی ایک بوتل عنایت کی اور نسخہ بھی بتا دیا جو یہ ہے ۔
لیموں ، ادرک اور لہسن کا رس ایک ایک پیالی ۔ سرکہ سیب کا ایک پیالی ۔ ان چار پیالی رسوں کوملا کر دھیمی آنچ پر نصف گھنٹہ چولھے پر رکھیں۔ جب آمیزہ تین پیالی رہ جائے تو اتا رکر ٹھنڈا ہونے پر تین پیالی شہد ملائیں اوربوتل میں محفوظ کرلیں۔ یومیہ نہارمنہ تین چمچ محلول پی جیے ۔ ان شا ء اللہ دل کی بند شریانیں کھل جائیں گی۔ (بحوالہ اردو ڈائجسٹ ، جنوری ۲۰۰۸)