کامل ہے جو ازل سے وہ ہے کمال تیرا
باقی ہے جو ابد تک وہ ہے جلال تیرا
ہے عارفوں کو حیرت اور منکروں کو سکتہ
ہر دل پہ چھا رہا ہے رعب جمال تیرا
گو حکم تیرے لاکھوں یاں ٹالتے رہے ہیں
لیکن ٹلا نہ ہر گز دل سے خیال تیرا
ان کی نظر میں شوکت جچتی نہیں کسی کی
آنکھوں میں بس رہا ہے جن کی جلال تیرا
دل ہو کہ جان تجھ سے کیوں کر عزیز رکھیے
دل ہے سو چیز تیری جاں ہے سو مال تیرا
ہے پورِازل سے دل اس کا قوی زیادہ
رکھتی ہے آسرا یاں جو پیرِ زال تیرا
بیگانگی میں حالی یہ رنگ آشنائی
سن سن کے سر دھنیں گے قال اہل حال تیرا
مولاناالطاف حسین حالی
انتخاب ، خضر حیات ناگپوری
پور زال : زال کا بیٹا۔ رستم
پیرِ زال : بوڑھی عورت