خدا کرے کہ مری ارض پاک پر اترے 

مصنف : احمد ندیم قاسمی

سلسلہ : شعر و ادب

شمارہ : جولائی 2011

 

خدا کرے کہ مری ارضِ پاک پر اترے 
وہ فصلِ گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو 
 
یہاں جو پھول کھلے وہ کھلا رہے برسوں 
یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو 
 
یہاں جو سبزہ اُگے وہ ہمیشہ سبز رہے 
اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو 
 
گھنی گھٹائیں یہاں ایسی بارشیں برسائیں 
کہ پتھروں سے بھی روئیدگی محال نہ ہو 
 
خدا کرے کہ وقار اس کا غیر فانی ہو 
اور اس کے حسن کو تشویشِ ماہ و سال نہ ہو 
 
ہر ایک فرد ہو تہذیبِ و فن کا اوجِ کمال 
کوئی ملول نہ ہو ، کوئی خستہ حال نہ ہو 
 
خدا کرے کہ مری ارضِ پاک پر اترے 
وہ فصلِ گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو