ج: انبیاؑ کی نماز کی کیا نوعیت رہی اور وہ کس طرف منہ کر کے نماز پڑھتے رہے ، اس کا کوئی ذکر ہمارے پاس تصدیق کے ساتھ موجود نہیں۔بیت المقدس تو خود بیت اللہ کے رخ پر تعمیر کیا گیا ہے ، اس کی نوعیت ایک ثانوی مسجد کی ہے ۔
(جاوید احمد غامدی)
ج: اس کی وجہ خود قرآن نے بیان کی ہے کہ اس سے آزمائش مقصود تھی۔ یعنی بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی تو مشرکین میں سے جو لوگ مسلمان ہوئے تھے ان کی آزمائش ہو گئی اور بعد میں جب رخ بدلا گیا تو یہود کی آزمائش ہو گئی ، قرآن نے اس کو بیان کیا ہے کہ ہم نے یہ اس لیے کیا تھا کہ ہم دیکھیں کہ لوگ اپنے تعصبات کی پیروی کرتے ہیں یا رسول کی پیروی کرتے ہیں ۔
(جاوید احمد غامدی)