ج: پہلی بات تو یہ ہے کہ صحابہ کرامؓ کے بعد اس طرح کا کوئی اقدام جاری نہیں رہا ۔ ہماری تاریخ اس سے خالی ہے ، بعد کے لوگوں نے جو اقدامات کیے انہوں نے کبھی بھی اسے اس کے ضمن میں نہیں جانا بلکہ جیسے فاتحین فتح کرتے ہیں ایسے ہی معاملات کو دیکھا ۔ تاریخ میں کسی نے بھی یہ بات نہیں کہی کہ ہم اتمام حجت کے بعد لوگوں پر مسلط کر دیے گئے ہیں اور ہمیں یہ کام کرنا ہے ۔ اس سے یہ بالکل واضح ہے کہ اللہ کی سنت بالکل صحیح طریقے سے ظہور پذیر ہوئی ۔ جہاں تک صحابہ کرامؓ کے اعلان نہ کرنے کا تعلق ہے تو یہ اعلان خود قرآن مجید کر رہا ہے ۔ البتہ قرآن کے اس اعلان کے فہم میں علوم و فنون کی تشکیل کی وجہ سے کچھ رکاوٹیں پچھلی صدیوں میں حائل ہو گئیں، ان کو دور کرنے میں ہر شخص کو کچھ نہ کچھ وقت لگ جاتا ہے ۔ یہ وقت مجھے بھی لگ گیا۔یہ بات کہ صحابہ کی خصوصی حیثیت تھی ۔ ہم خود اس سے صرف نظر کرتے رہے ورنہ یہ بات ہماری قدیم کتابوں میں اتنی وضاحت سے بیان ہوئی ہے کہ شاید ہی کوئی اور بات بیان ہوئی ہو ۔
(جاوید احمد غامدی)