جواب:قرآن پاک کو کوئی بھی منسوخ نہیں کر سکتا پیغمبر بھی نہیں کر سکتا ۔ قل ما یکون لی ان ابد لہ من تلقاء نفسی ۔ ’’کہہ دیجئے کہ میں اپنی طرف سے اس میں ایک آیت بھی تبدیل نہیں کر سکتا ‘‘البتہ سنت کے احکام ایک حکمت کی وجہ سے تدریج کے اصول کے اعتبار سے حضورﷺ نے بعض جگہ منسوخ فرمائے ہیں ۔بعض احکام شروع میں دیئے گئے بعد میں انکو منسوخ کر کے دوسرا حکم دیا گیا۔ تدریج قرآن کے احکام میں بھی ملحو ظ رکھی گئی اور سنت میں بھی رکھی گئی ہے۔ جہاں تک قرآن پاک میں کسی تبدیلی کا حق ہے وہ تو خود قرآن میں رسول اللہ ﷺ کو یہ اعلان کر دینے کا حکم دیا گیا ہے کہ مجھے اس کتاب کی ایک آیت میں بھی ذرہ برابرتبدیلی کرنے کا اختیار نہیں لیکن سنت کے معاملے میں حضور اکرم ﷺ نے تدریج سے کام لیتے ہوئے بعض احکام میں تقدیم و تأخیر کی ہے اور بعض احکام میں تخصیص و تقیید فرمائی ہے ۔