جنوری 2011
جب سے قلم ہوا ہے مرا آشنائے نعت آتی ہے حرف حرف سے مجھ کو صدائے نعت پھر کیسے تشنہ کام رہے طائرِ خیال بہتی ہے کشتِ فن میں مرے آبنائے نعت شہرت کے ساتھ ساتھ ہنر بھی ملا مجھے یہ بھی عطائے نعت ہے وہ بھی عطائے نعت جچ...
اپریل 2009
تو مالک حیات ہے، اے ربِ کائنات تو حسن کائنات ہے، اے ربِ کائنات دنیائے ہست و بود میں ہر شے کو ہے فنا تجھ کو ہی بس ثبات ہے، اے ربِ کائنات ہو شانِ کبریائی تری کس طرح بیاں تیری عظیم ذات ہے، اے ربِ کائنات تو خالقِ ...
ستمبر 2008
کسی کو خواب کسی کو خیال دیتا ہے کسی کو ہجر کسی کو وصال دیتا ہے میں اس سے قطرۂ شبنم کی بھیک مانگتا ہوں وہ میری سمت سمندر اچھال دیتا ہے زمین حرف کو کرتا ہے آسمان بر دوش وہی خیال کو اوج کمال دیتا ہے یہ سب اندھیرے اجالے ہیں دس...