فروری 2012
اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں تو بھی ہیرے سے بن گیا تھا پتھر ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں تو کہ یکتا تھا بے شمار ہوا ہم بھی ٹوٹیں تو جا بجا ہو جائیں ہم بھی مجبوریوں کا عذر...
نومبر 2011
اس سے پہلے کہ بے وفا ہوجائیں کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں تو بھی ہیرے سے بن گیا تھا پتھر ہم بھی جانے کیا ہو جائیں تو کہ یکتا بے شمار ہوا ہم بھی ٹوٹیں تو جا بجا ہوجائیں ہم بھی مجبوریوں کا عذر کریں پھر کہیں اور مبتلا ہو...