جون 2013
بے نْور ہوں کہ شمعِ سرِ راہ گزر میں ہوں بے رنگ ہوں کہ گردشِ خونِ جگر میں ہوں اندھا ہوں یوں کہ کور نگاہوں میں رہ سکوں بہرہ ہوں یوں کہ قصہ نا معتبر میں ہوں ذرّے جوان ہو کے اْفق تک پہنچ گئے میں اتنے ماہ و سال سے بطنِ گہر...
فروری 2021
برصغیر کی تقسیم کے صرف دس سال بعد 1957ء میں مصطفیٰ زیدی نے کیا شاہکار نظم کہی تھی، لگتا ہے کہ جیسے وقت رک سا گیا ہو اور یہ آج کے حالات کا نوحہ ہو.... طبقاتی تضادات و عذاب اور جبر کے احساس پر مبنی اس نظم کا عنوان ہے....... '' بنامِ وطن '' کون ہ...