جون 2007
ہر دکھ اور ہر عذاب کے بعد زندگی آدمی پر اپنا راز کھول دیتی ہے ۔ برگدکی چھاؤں تلے بدھ بھی ایک دکھ بھری تپسیا سے گزرے تھے۔ جب پیٹ پیٹھ سے لگ گیا، آنکھیں اندھے کنویں کی تہ میں بے نو ر ہو گئیں اور ہڈیوں کی مالا میں بس سانس کی ڈوری اٹکی رہ گئی تو گوتم ...
جنوری 2024
طنز و مزاح ہوئے مر كے ہم جو رسوا مشتاق احمد يوسفی اب تو معمول سا بن گیا ہے کہ کہیں تعزیت یا تجہیزوتکفین میں شریک ہونا پڑے تو مرزا کوضرورساتھ لیتا ہوں۔ ایسے موقعوں پرہرشخص اظہارِہمدردی کے طور پر کچھ نہ کچھ ضرور کہتا ہے۔ قطۂ تاریخِ وفات ہی...