اپریل 2007
جو بھی گھر سے جاتا ہے یہ کہہ کر ہی جاتا ہے ‘‘دیکھو مجھ کو بھول نہ جانا میں پھر لوٹ کے آؤں گا دل کو اچھے لگنے والے لاکھوں تحفے لاؤں گا نئے نئے لوگوں کی باتیں آکر تمہیں سناؤں گا’’ لیکن آنکھیں تھک جات...
مئی 2022
اُسی کا حکم جاری ہے زمینوں آسمانوں میں اور اُن کے درمیاں جو ہے مکینوں و مکانوں میں ہوا چلتی ہے باغوں میں تو اُس کی یاد آتی ہے ستارے چاند سورج ہیں سبھی اُس کے نشانوں میں اُسی کے دم سے طے ہوتی ہے منزل خوابِ ہستی کی وہ نام اک حرفِ نورانی ہے ظل...
ستمبر 2024
حمد رب جليل اُسی کا حکم جاری ہے زمینوں آسمانوں میں اور اُن کے درمیاں جو ہے مکینوں و مکانوں میں ہوا چلتی ہے باغوں میں تو اُس کی یاد آتی ہے ستارے چاند سورج ہیں سبھی اُس کے نشانوں میں اُسی کے دم سے طے ہوتی ہے منزل خوابِ ہستی کی وہ ...