کاش ایسا ہو مَحبت کا بھرم رہ جائے
اذنِ ربی ہو عبادت کا بھرم رہ جائے
وقت سے قبل سؤالات سبھی حل کر کے
سخت بے کل ہْوں ذہانت کا بھرم رہ جائے
میرے معبود ترے بس میں ہے سب کچھ، تجھ سے
میری خوش فہمیِ سنگت کا بھرم رہ جائے
کی تو مقدور بھر اپنے ہے مگر میرے قدیر
معجزہ کر کہ اطاعت کا بھرم رہ جائے
زیست نسیان و خطا سے ہے گندھی یوں بے خطا
جیسے اِکمال و حذاقت کا بھرم رہ جائے