حمد رب جليل
تو ہست تو ہی بود ، تیری ذات لا شریک--دائم ترا وجود ، تیری ذات لا شریک
تو رازق و کریم ، تیرا نام کبریا--ہم ہیں تیرے حمود ، تیری ذات لا شریک
پروردگار خالق و پست و بلند تو--بے بندش و قیود ، تیری ذات لا شریک
یہ ساری کائنات ، تیری کن فکاں کا نقش--ہر نقش خوش نمود ، تیری ذات لا شریک
رنگ ظہور میں ترے امکان و عرش گم--بے سمت ، بے حدود تیری ذات لا شریک
انساں کی کیا مجال تیری رحمتوں سے ہے--ہر عقد کی کشود ، تیری ذات لا شریک
بھٹکے جو تیری راہ سے غارت ہوئے تمام--کیا عاد ، کیا ثمود ، تیری ذات لا شریک
میرے لئے ہی اشہد ان لا الٰہ کا ورد--سرمایۂ سعود تیری ذات لا شریک
ہیں شش جہت سے نغمہ ٔ وحدت کی بارشیں--بے بربط و سرود تیری ذات لا شریک
آئینۂ مشاہدۂ غیب تیرا عکس--گنجینۂ شہود تری ذات لا شریک
تیرے لئے رکوع بھی ، میرا قیام بھی--تو لائق سجود تیری ذات لا شریک
ہے با وضو قلم بھی کہ لکھتا ہوں تیری حمد--تو رب ہست و بود تیری ذات لا شریک
توفیق دے فضاؔ کو کہ تیرے حبیب پر--پڑھتا رہے درود تیر ی ذات لا شریک
فضا ابن فيضی