حمد رب جلیل
اے خدائے عالم بیکراں ، تر ی ذات ، ذاتِ عظیم ہے
مجھے رحمتوں سے نواز دے ، تو قدیر ہے تو رحیم ہے
ترا نور کیا ہے ظہور کیا ، کسی آدمی کو شعور کیا
پس غیب کیا ہے مرے خدا ، تو فہیم ہے ، تو علیم ہے
ہو کسی زمان و مکاں میں ، ہے ہر اک تیری اماں میں
نہیں تجھ سا کوئی جہاں میں ، تو وحید ہے تو قدیم ہے
تری آیتیں ہیں خطابِ حق ، تو ہر اک پارہ ہے بابِ حق
ہے نصاب تیرا کتابِ حق ، تو کلام ہے تو کلیم ہے
تری تابع ہو وہ جبین دے ، مجھے الفتِ شہ دین دے
زہے انکسار زمین دے اے خدائے کل تو کریم ہے
وہ ترے حبیب کی رہ گزر ، سر عرش نکہت بام و در
وہی نور بار ہے کہکشاں ، وہی مشکبار شمیم ہے
ابرار کرت پوری