حمد رب جلیل
نظر چار سُو آئے رَحمت خُدا کی
دو عالم پہ چھائی عِنایت خدا کی
سَجا جو سِتاروں کا اِک آشیانہ
جَڑے چاند سُورج ہے عَظمت خُدا کی
بَیاں کرتا ہے چَشمہء آبِ زَم زَم
وہ شفقت خُدا کی محبّت خُدا کی
کہ طوفان میں جو اُتاری تھی کَشتی
دِکھانی تھی سب کو وہ حِکمت خُدا کی
دَھڑکتے ہیں دِل جب تو کرتے ہیں رَب رَب
دِلوں پر ہے ایسی حکومت خدا کی
خُدا نے بنائی یہ ساری خُدائی
خُدا جانتا ہے مشیّت خُدا کی
نفیس اپنے رَب کو اگر کر لے راضی
خُدا پھر ہے تیرا ہے جنّت خُدا کی
نفیس احمد نفیس ناندوروی
***