جمع و ترتیب، شیخ احسان محمد العتیبی
ترجمہ ، حافظ عمران ایوب لاہوری
۱
مسجد میں فضول گفتگو نیکیوں کو کھاجاتی ہے
الحدیث فی المسجد یاکل الحسنات کما تاکل البھائم الحشیش
‘‘مسجد میں (فضول) گفتگو نیکیوں کو اس طرح کھا جاتی ہے جس طرح مویشی گھاس کو کھا جاتے ہیں’’
( امام ذہبی نے کہا کہ یہ کذب و افترا ہے ۔ حافظ عراقی نے کہا کہ اس کی سند کمزور ہے ۔ شیخ البانی نے کہا کہ یہ روایت باطل ہے نہ تو سند کے اعتبارسے ثابت ہے اور نہ ہی متن کے اعتبار سے)
۲
دنیا کی طرف اللہ کی وحی
اوحی اللہ الی الدنیا أن اخدمی من خدمنی و أ تعبی من خدمک
‘‘اللہ تعالی نے دنیا کی طرف وحی کی کہ جس نے میری خدمت کی تو اس کی خدمت کر اورجس نے تیری خدمت کی تو اسے تھکا دے۔’’
(شیخ البانی نے اس روایت کو موضوع قرار دیا ہے۔)
۳
دو گروہوں کی درستی پر پوری امت کی درستی کی ضمانت
صنفان من امتی اذا صلحا صلح الناس الامراء والفقھاء
‘‘میری امت کی دو قسمیں اگر درست ہو جائیں تو سب لوگ درست ہو جائیں ایک امرا اور دوسرے فقہا’’
( شیخ البانی نے کہا ہے کہ یہ روایت بہت ضعیف ہے ۔)
۴
میرے مرتبے کا وسیلہ پکڑو
توسلوا بجاھی فان جاھی عنداللہ عظیم
‘‘میرے مقام و مرتبے کا وسیلہ پکڑو کیونکہ میرا مرتبہ اللہ کے ہاں بہت بڑا ہے۔’’
( امام ابن تیمیہ اور شیخ البانی نے کہا ہے کہ اس کی کوئی اصل نہیں)
۵
امت محمدیہ تا قیامت خیر وبھلائی کا مرکز
الخیر فی وفی امتی الی یوم القیامۃ
‘‘خیر و بھلائی مجھ میں اور تاقیامت میری امت میں ہے ۔’’
(حافظ ابن حجر نے کہا کہ میں اس روایت کو نہیں جانتا)
۶
عصر کے بعد سونے سے عقل خراب ہونے کا اندیشہ
من نام بعد العصر فاختلس عقلہ فلا یلومن الا نفسہ
‘‘جو شخص عصر کے بعد سویا اوراس کی عقل کو جھپٹا ما ر لیا گیا(یعنی عقل ختم کر دی گئی ) تو وہ سوائے اپنے نفس کے ہر گز کسی کو ملامت نہ کرے۔’’
( امام ابن جوزی نے اس روایت کو الموضو عات میں امام سیوطی نے اللائی المصنوعۃ میں اور امام ذہبی نے ترتیب الموضوعات میں نقل کیا ہے )
۷
بے وضو ہونے کے بعد وضو کرنے کی ترغیب
من احدث و لم یتوضا فقد جفانی و من توضا ولم یصل فقد جفانی ومن صلی ولم یدعنی فقد جفانی و من دعانی فلم اجبہ فقد جفیتہ ولست برب جاف
‘‘جوبے وضو ہوا او ر اس نے وضو نہ کیا تو یقینا اس نے مجھ پر ظلم کیا جس نے وضو کیا اور نماز نہ پڑھی تو یقینا اس نے مجھ پر ظلم کیا جس نے نماز پڑھی اورمجھ سے دعا نہ مانگی تو یقینا اس نے مجھ پر ظلم کیا اور جس نے مجھ سے دعا مانگی لیکن میں نے اس کی دعا قبول نہ کی تو یقینا میں نے اس پر ظلم کیا اور میں ظالم رب نہیں ہوں۔’’
(امام ضعفانی اور شیخ البانی نے اسے موضوع( من گھڑت ، خودساختہ)قرار دیا ہے)
۸
حج کے دوران میں قبر نبوی کی زیارت کی ترغیب
من حج البیت و لم یزرنی فقد جفانی
‘‘جس نے بیت اللہ کا حج کیا اور میری زیارت نہ کی تو بلاشبہ اس نے مجھ پر زیادتی کی۔’’
( امام ذہبی ، امام صغانی اور امام شوکانی اسے موضوع قرار دیا ہے )
۹
حج کے دوران میں قبر نبوی کی زیارت کی فضیلت
من حج فزار قبری بعد موتی کان کمن زارنی فی حیاتی
‘‘جس نے حج کیا اور میری وفات کے بعد میری قبر کی زیارت کی تو وہ ایسے شخص کی مانند ہے جس نے میری زندگی میں ہی میری زیارت کی’’
(امام ابن تیمیہ نے اسے ضعیف کہا ہے اور شیخ البانی نے اسے موضوع قرار دیا ہے)
۱۰
امت کا اختلاف رحمت
اختلاف امتی رحمۃ
‘‘میری امت کا اختلاف رحمت ہے۔’’
الاسرار المرفوعۃ میں اسے موضوع قرارد یا گیا ہے اور شیخ البانی نے کہا ہے کہ اس کی کوئی اصل نہیں)
۱۱
کسی بھی صحابی کی اتباع ذریعہ ہدایت
اصحابی کالنجوم بایھم اقتدیھم اھتدیتم
میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں، ان میں سے جس کی بھی پیروی کرو گے ہدایت پا جاؤ گے
(امام ابن حزم نے کہا کہ یہ جھوٹی اور باطل خبر ہے ہر گز ثابت نہیں۔ شیخ البانی نے اسے موضوع کہا ہے )
۱۲
نفس کی پہچان ہی رب کی پہچان ہے
من عرف نفسہ فقد عرف ربہ
جس نے اپنے نفس کو پہچان لیا یقینا اس نے اپنے رب کو پہچان لیا
(اسرار المرفوعہ ، تنزیہ الشریعۃ او رتذکرۃ الموضوعات میں اسے موضوع کہا گیا ہے )
۱۳
مجھے میرے رب نے ادب سکھایا
ادبنی ربی فاحسن تادیبی
میرے رب نے مجھے ادب سکھایا اور خوب اچھا مہذب بنایا
( امام شوکانی نے اسے الفوائد المجموعہ اور شیخ فتنی نے اسے تذکرۃ الموضوعات میں نقل کیا ہے)
۱۴
مخلص لوگ بھی خطر ے میں ہیں
الناس کلھم موتی الا العالمون والعالمون کلھم ھلکی الا العاملون والعاملون کلھم غرقی الا المخلصون والمخلصون علی خطر عظیم
تمام لوگ مرد ے ہیں سوائے علم والوں کے اور تمام علم والے ہلاک و برباد ہونے والے ہیں سوائے عمل کرنے والوں کے اور تمام عمل کرنے والے غرق و فناہونے والے ہیں سوائے اخلاص والوں کے اور اخلاص والے بھی بہت بڑے خطرے میں ہیں
( امام صغانی نے کہا ہے کہ یہ کذب و افترا ہے ۔شیخ فتنی نے تذکرۃ الموضوعات میں نقل کیا ہے )
۱۵
مومن کے جوٹھے میں شفا
سور المومن شفاء
مومن کا جوٹھا شفا ہے
( اس کی کوئی اصل نہیں۔الاسرار المرفوعۃ ، کشف الحفا اور السلسلۃ الضعیفۃ میں اس کا ذکر ہے )
۱۶
خلیفہ مہدی کی آمد کی ایک علامت
اذا رأیتم الرایات السود خرجت من قبل خراسان فأتوھا ولو حبوا فان فیھا خلیفۃاللہ المھدی
‘‘جب تم دیکھو کہ سیاہ جھنڈے خراسان کی جانب سے نکل پڑے ہیں تو ان کی جانب آؤ خواہ تمہیں پیٹھ کے بل گھسٹ کر ہی آنا پڑے کیونکہ ان میں اللہ کا خلیفہ مہدی موجود ہے’’
(المنار المنیف میں ابن قیم نے ضعیف کہا ہے ۔ ابن جوزی نے موضوعات میں اسے ذکر کیا ہے)
(بحوالہ کتاب‘‘ سو مشہور ضعیف احادیث’’)