حمد

مصنف : ناطق جعفری

سلسلہ : حمد

شمارہ : اکتوبر 2009

 

شہ رگ سے بھی قریب ہے تو میرے کبریا
تیرے لیے زمان و مکاں کی بھی حد نہیں
 
تشبیہ کس سے دوں تیرے حسن و جمال کو
خلقت کے پیرہن میں تیرے خال و خد نہیں
 
ہر در جو بند ہو تو تیرا در کھلا رہے
کوئی اپیل تیری عدالت میں رد نہیں
 
ہر اک محاذ فکر پہ ثابت ہوئی یہ بات
تو حاصل جنوں ہے متاع خرد نہیں
 
یوں تو خیال غم سے لرزتی ہے سانس سانس
تو پاس ہو تو خوف عذاب لحد نہیں
 
تو اس قدر عظیم ہے یا رب کہ بس نہ پوچھ
حد تو یہ ہے بتوں کو بھی تجھ سے حسد نہیں