حمد رب جلیل

مصنف : سید ضیاء الدین نعیم

سلسلہ : حمد

شمارہ : مئی 2012

 

جب سے روشن ہوئی دل میں شمع یقیں، مالک الملک یا ارحم الراحمیں
زندگی کس قدر ہو گئی ہے حسین،مالک الملک یا ارحم الراحمیں
 
اب نہ محرومیا ں ہیں نہ مایوسیاں،ا ب عنایت ہے مجھ پر تری بے کراں
خانہ دل میں تو ہو گیا جاگزیں،مالک الملک یا ارحم الراحمیں
 
میں مسلماں تھا پر مسلماں نہ تھا ، واقف رشتہ علم و ایماں نہ تھا
تیری رحمت سے پہنچا کہیں سے کہیں ، مالک الملک یا ارحم الراحمیں
 
وہ بھی دن تھے کہ آلودہ شرک تھا،بے ثمر تھی عبادت ، دعا نارسا
نامرادی سے اب کچھ علاقہ نہیں، مالک الملک یا ارحم الراحمیں
 
دور تجھ کو سمجھنا بڑی بھول ہے ، کیونکہ تیرا ہی ارشادِ مقبول ہے 
میں تو بندے کی شہ رگ سے بھی ہوں قریں،مالک الملک یا ارحم الراحمیں
 
میں کسی اور کے در پہ جاؤں توکیوں؟آس میں ماسوا سے لگاؤں تو کیوں؟
کوئی حاجت روا اور ہے ہی نہیں،مالک الملک یا ارحم الراحمیں
 
جی میں آتا ہے کہتا پھروں کُو بہ کُو،تو نے جب کہ دیا ہے لا تقنطوا
روح کیوں مضطرب ،قلب کیوں ہو حزیں،مالک الملک یا ارحم الراحمیں
 
ہے نعیم اب جو مزین ایمان سے ، صرف تیرے کرم تیر ے احسان سے 
ہو گیا اک سیہ بخت روشن جبیں ، مالک الملک یا ارحم الراحمیں