حمد رب جلیل
دعائے شاعر
یا رب میرا ذوق خوش قرینہ ہو جائے
دریائے بلاغت کا سفینہ ہو جائے
وہ زورِ بیاں بخش کہ میرا ہر شعر
الفاظ و معانی کا مدینہ ہو جائے
عاصی کی صدا
عاصی ہے ، بہ اعمالِ قلیل آیا ہے
مجرم ہے ، مگر بلا وکیل آیا ہے
مایوس نہ پھیر ، بخش دے جرم اْس کے
در پر ترے اک عبدِ ذلیل آیا ہے
ندائے مسافر
ایسے میں حصولِ مدعا مشکل ہے
منزل ہے بعید ، راستا مشکل ہے
مشکل ہے یہ سب نہ چاہنے تک تیرے
تو چاہے تو تیرے لئے کیا مشکل ہے
التجا بحضورِ رب تعالی
عزت ہے مری تیرے حوالے مولیٰ
ذلت کی حیات سے بچا لے مولیٰ
محتاج بنا کے نہ دے بستر کی سزا
چلتے پھرتے مجھے اٹھا لے مولیٰ
رباعیات پیر نصیر الدین نصیر