مولانا ابوالکلام آزاد


مضامین

            گرمیوں کا موسم ہے ۔ آدھی رات گزر چکی ہے۔ مہینہ کی آخری راتیں ہیں۔ بغداد کے آسمان پر ستاروں کی مجلس شبینہ آراستہ ہے ، مگر چاند کے برآمد ہونے میں ابھی دیر ہے۔ دجلہ کے پار، کرخ کی تمام آبادی نیند کی خاموشی اور رات کی تاریکی میں گم ہے۔ ...


            لوگوں نے حیات و سیرت طیبہ ختم المرسلین پر اس حیثیت سے بہت کم نظر ڈالی ہے کہ اگر روایات و دفاتر تاریخی سے قطع نظر کر لیا جائے اور صرف قرآن حکیم ہی کو سامنے رکھا جائے تو آپ کی سیرت و حیات پر کیسی روشنی پڑتی ہے ۔ اور جس طرح قرآن اپنی کسی ...


‘‘اس بات کی عام شہرت ہو گئی ہے کہ اسلام کا دینی مزاج فنون لطیفہ کے خلاف ہے اورموسیقی محرمات شرعیہ میں داخل ہے ، حال آنکہ اس کی اصلیت اس سے زیادہ کچھ نہیں کہ فقہا نے سد وسائل کے خیا ل سے اس بارے میں تشدد کیا اور یہ تشد د بھی باب قضا سے تھا نہ کہ با...


            صلیبی جہاد نے ازمنہ وسطی کے یورپ کو مشرق وسطی کے دوش بدوش کھڑا کر دیا تھا۔یورپ اس عہد کے مسیحی دماغ کی نمائندگی کرتا تھااور مشرق وسطی مسلمانوں کے دماغ کی۔اور دونوں کی متقابل حالت سے ان کی متضاد نوعیتیں آشکارا ہو گئی تھیں۔           ...


            کسی شخص کے مہدی ہونے یا نہ ہونے کے اعتقاد کو اسلام سے کیا علاقہ!نہ یہ بنائے فسق و تقوی ہے ، نہ معیار ایمان و کفر۔اگر ایک شخص نے کسی داعی شریعت و آمر بالمعروف و ناہی عن المنکر کو مہدی مان لیا تو اس سے اس کے اسلامی عقائد میں کو ن سا فتور...


اسلام نے ساری نسبتوں اورامتیازوں کو مٹا کر صرف ایک اپنی نسبت نوع انسانی کو عطا کی اور اس نسبت سے بڑھ کر اور کو ن سی نسبت ہوسکتی ہے جس کی ایک مسلمان کو تلاش ہو۔انسان کے لیے معیارشرف جوہرذاتی اور خود حاصل کر دہ علم و عمل ہے نہ کہ اسلاف کی روایات پار...


امام حسنؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے فرمایا ‘‘جس گھرانے میں عمرؓ کی کمی محسوس نہ کی گئی ہو وہ گھرانا برا گھرانا ہے۔’’ ضرت علی ؓ نے فرمایا‘‘ابو حفصؓ! اللہ آپ کو اپنی رحمت سے نوازے! میرے نزدیک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آپ سے زیادہ کوئی محب...


            دنیا میں انسانی عظمت و شہرت کے ساتھ حقیقت کا توازن بہت کم قائم رہ سکا ہے۔ یہ عجیب بات ہے کہ جو شخصیتیں عظمت و تقدس اور قبول و شہرت کی بلندیوں پر پہنچ جاتی ہیں، عموماً تاریخ و حقیقت سے زیادہ افسانہ و تخیل کے اندر انھیں ڈھونڈا جاتا ہے۔ ا...


یہ حال تو تارکین صیام کا تھا۔ اب انہیں دیکھیں جو عاملین و صائمین میں دا خل ہیں۔ یہ سرگزشت ان کی تھی جنہوں نے شریعت کو چھوڑ دیا، لیکن آؤ اب ان کے سراغ میں نکلیں جو اب تک دامن شریعت سے وابستہ ہیں۔ یہ وہ لوگ تھے جو پانی سے دور ہوگئے۔ اب آؤ ان کو دیکھ...


قرآنيات سكون ،مودت اور رحمت كی تفسير ابوالكلام آزاد (مولانا محمد اکبر باقوي کے نام مولانا ابو الکلام آزاد کا شادی کی تہنیت۔مکتوب الیہ مولانا آزاد کے نیاز مندوں معتقدوں میں سے ہیں -حضرت مولانا کو بھی ان سے خصوصی تعلق خاطر تھا تحصیل علم کے ...