نعیم احمد بلوچ


مضامین

سیرت صحابہ عبداللہ بن حذافہ نعیم احمد بلوچ یہ قیدی سپاہیوں کے لیے بڑا قیمتی تھا۔ وہ انھیں تمام قیدیوں میں سب سے زیادہ معزز اور بہادر لگتا تھا۔ انھوں نے اسے دوسرے قیدیوں سے علیحدہ کر لیا۔ وہ اسے بڑی حفاظت کے ساتھ زنجیروں سے جکڑے ہوئے تھے، لیکن...


یہ ان دنوں کی بات ہے جب جمعہ اسی طرح ادا کیا جاتا تھا جس طرح ادا کرنے کا اللہ اور اس کے رسولﷺ نے حکم دیا تھا۔۔۔ یعنی حاکم ہی جمعہ پڑھاتے تھے۔ خاندان بنو عباس کے مشہور حکمران ہارون الرشید خلیفہ تھے۔ جمعہ کا خطبہ وہی دے رہے تھے۔ لوگ سن رہے تھے کہ اچ...


قسط ۔۱             سفر کے لیے سامان تیار تھا،محض ایک کام باقی تھا،یہ کام بہت اہم تھا ۔ اس کے بغیر کسی اہم کام کے کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا تھا یعنی نذر چڑھانے اور فال لینے کا،مالک نے اپنے غلام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا : ‘‘بلال، تمہیں تو معلوم...


قسط ۔ ۲             ‘‘یہ تمہاری بھول ہے دوست ، یہ سزائیں تو اس کالے پہاڑ کے لیے لذت کا باعث بن چکی ہیں ۔ میں نے کسی کالی عورت کے بچے کو اس سے بڑھ کر صبر کرنے والا نہیں پایا ۔’’ ‘‘آپ کیا کریں گے اس کے ساتھ ؟’’ ‘‘آج شدید گرمی کا دن ہے ۔ سورج کی ا...


قسط ۔ ۳             حضرت بلالؓ باہر کو لپکے اور دیوانہ وار مدینہ کے باہر اس راستے کی طرف دوڑنے لگے جہاں پہلے ہی کچھ لوگ آنے والے کی راہ تک رہے تھے ۔ ترستی آنکھوں نے پھر دور سے لوگوں کی بھیڑ کے بیچوں بیچ دو سواروں کو آتے دیکھا ۔ حضرت بلالؓ کی نظ...


قسط ۔ ۴              حضرت بلالؓ مدینہ کے بازار میں خریداری کی غرض سے آئے تھے ۔ ان کے ہمراہ ایک غریب اور مفلوک الحال مسلمان تھا ، انہیں رسول اللہﷺ سے خصوصی ہدایت ملی تھی کہ وہ بازار سے اسے غلہ ، کمبل اور کپڑے خرید کر دیں انہوں نے یہ ساری خریدرای...


آخری قسط             آپﷺ نے حضرت بلالؓ کو حکم دیا کہ کعبہ کی چھت پر چڑھو اور اللہ کی توحید کا نغمہ …… یعنی اذان دو…… جب حضرت بلالؓ چھت پڑ چڑھنے لگے تو مکہ کے مفتوح ، مگر نسلی تعصب کے مارے لوگ آپس میں چہ میگوئیاں کرنے لگے کہ ہم کیا دیکھ رہے ہیں ...


            وہ گھڑ سواروں کا پورا دستہ تھا، گھوڑے دوڑنے کے بجائے دلکی چال چل رہے تھے۔ آپس میں باتیں بھی کر رہے تھے۔ ان کی باتوں سے مایوسی ظاہر ہورہی تھی، معلوم ہوتا تھا کہ وہ جس مہم پر نکلے ہیں، انہیں اس میں ابھی تک کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہوئی...


            اس نے بہت کوشش کی تھی کہ وہ اس منظر کو بھول جائے، لیکن نہ جانے کیا بات تھی کہ بار بار وہی منظر اس کی نگاہوں میں گھوم جاتا تھا ۔ تلواروں کی جھنکار ، تیروں کی بوچھاڑ ، زخمیوں کی پکار ، اور ان سب کے درمیان دشمن کی للکار …… جب بھی وہ اکیلا...


            عکرمہ نے کبھی خواب میں بھی نہ سوچا تھا کہ وہ اپنی زندگی میں یہ دن بھی دیکھے گا ۔ وہ ایسے شہر سے بھاگ رہا تھا اور شکست کھا کر بھاگ رہا تھا جس کی مٹی سے اس نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے باپ کا بدلہ دشمن کے خون کو اس مٹی میں جذب کر کے لے گا ...


            اس خبر نے اس کے تن بدن میں آگ لگا دی تھی۔ دشمن کی طاقت اس قدر تیزی سے بڑھ جائے گی، یہ اس نے کبھی سوچا بھی نہ تھا۔ کئی دن قبل جب پہلی مرتبہ اسے یہ خبر ملی تھی، اسی دن سے اسے خطرہ محسوس ہونے لگا تھاکہ اگر اس نے بڑھتے ہوئے دشمن کا راستہ ن...


            ایک منحوس شکل والا شخص بڑے غصے سے دروازہ کھٹکھٹا رہا تھا۔ ایک معصوم صورت بچی باہر نکلی۔ اسے دیکھتے ہی آنے والے نے بڑی بدتمیزی سے پوچھا:‘‘تمہارا باپ گھر پر ہے؟’’بچی کے لیے صبح صبح اس شخص کی شکل دیکھنا ہرگز کوئی اچھی بات نہ تھی۔ اس نے سن...