ہمارے اعضا ، ہمارے خلاف گواہی دیں گے

مصنف : مدیحہ فاطمہ

سلسلہ : اصلاح و دعوت

شمارہ : جون 2014

انسان ایک بے بس مخلوق ہے، اسکا اختیار اسکے اپنے ہاتھ میں نہیں ہے۔جب قرآن مجید یہ کہتا ہے کہ روزِ آخرت اسکے ہاتھ، پاؤں، زبان اور جلد اسکے خلاف گواہی دیں گے تو اس میں اہل بصیرت کے لیے کوئی اچھنبے کی بات نہیں۔ کیونکہ اسکو معلوم ہے کہ یہ ہاتھ، پاؤں اور زبان اسکے نہیں، انسان ان کا مالک نہیں، مالک تو صرف اللہ سبحانہ وتعالیٰ ہے ۔ بظاہر ہم کتنا خیال رکھتے ہیں اپنے ہاتھوں اور پیروں کا ہزاروں خرچ کرتے ہیں انکی خوبصورتی پر ، لیکن جن سے ہم اتنا پیار کرتے ہیں وہ ہی روزِ آخرت ہمارے خلاف ہوجائیں گے۔

یہ تو اہل ایمان کے لیے ایک دلیل ہے۔ لیکن سائنسی دلیل بھی موجود ہے۔ ہارڈ ڈسک ، مائیکرو ایس ڈی، میموری کارڈ کا ہمارے اجسام میں موجود ہونا اور ہمارے ہر ہر عمل کو ریکارڈ کرنا ممکن ہے۔ ہارڈ ڈسک ، مائیکرو ایس ڈی، میموری کارڈ کے مین کمپوننٹس سیلیکون اور کلورین ہیں۔اور حیرت انگیز طور پر یہ دونوں عناصرہمارے جسم میں موجود ہیں۔ سیلیکون ہمارے پورے جسم کے خون میں بھی موجود ہے۔ پورے انسانی جسم میں سیلیکون کی مقدار 2-1 گرام ہے۔ ہڈیوں میں بھی سیلکون پایا جاتا ہے اور اگراس کی کمی واقع ہوجائے تو ہڈیوں کی گروتھ متاثر ہوتی ہے اور متبادل کے طور پرڈاکٹرز سیلیکون کو ڈائیٹری سپلیمنٹ کے طور پر تجویز کرتے ہیں۔ کتنی حیرت کی بات ہے زیادہ تر ہڈیاں ہمارے ہاتھوں اور پیروں میں ہی موجود ہوتی ہے۔ اور اللہ نے ایسا نظام بنا دیا کہ میموری کارڈ کے مین ایلیمنٹ سیلیکون کی کمی ہوجائے تو مصنوعی مین میڈ سیلیکون سے اسکی کمی پوری کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ قدرتی پانی میں25-5 ملی گرام پر لیٹر کی مقدار سے سیلیکون موجود ہوتا ہے اور ہمارے جسم کا 72 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے۔ دوسرا بنیادی ایلیمنٹ کلورین بھی ہمارے جسم میں 95گرام/ 0.14 فیصد کی مقدار سے موجود ہے۔ تو یہ کیوں ممکن نہیں کہ اللہ نے ہمارے جسم میں ایک پورا ڈیٹا بیس سیٹ کیا ہوا ہے جو ہمارے اعمال کا حساب رکھ رہا ہے۔ بس اسکو زبان دینے کی دیر ہے اور یہ ہمارے سارے اعمال کھول کر بیان کردیں گے۔ بالکل ایسے ہی جیسے ہارڈ ڈسک ، مائیکرو ایس ڈی، میموری کارڈ موبائل اور کمپیوٹر میں جانے سے پہلے بے زبان ہیں اور جب وہ ان سے اٹیچ ہوجاتے ہیں تو ان میں موجود وڈیوزمع تصاویر بول اٹھتی ہیں۔ اسی طرح جب اللہ تعالیٰ ہمارے اعضاء کو قوت گویائی عطا کریں گے تو یہ بھی بول اٹھیں گے۔ اس لیے ہمیں کچھ بھی کرنے، بولنے اور سننے سے پہلے اس بات کو یاد رکھ لینا چاہیے کہ ہم کسی طرح بچ نہیں سکتے ہماری اپنے ہی چیزیں ہمارے خلاف گواہی دیں گی۔