سيدنا علی سے منسوب بعض اقوال زريں

مصنف : سید مہدی بخاری

سلسلہ : اصلاح و دعوت

شمارہ : مارچ 2024

اصلاح و دعوت

سيدنا علی سے منسوب بعض اقوال زريں

مہدی بخاری

عربی زبان کا ایک محاورہ ہے "کلام الامام، امام الکلام" یعنی امام کا کلام کلاموں کا امام ہوتا ہے۔ یہاں کچھ قول حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے نقل کر رہا ہوں جو زندگی کے قدم قدم پر مجھے یاد آتے ہیں۔روز روز یاد آتے ہیں۔ ایک ایک جملہ اتنا گہرا اور حقیقت پر مبنیٰ ہے کہ دل میں جا بیٹھتا ہے۔ خود ہی یاد ہو جاتا ہے۔

- کلام کرو تا کہ پہچانے جاؤ۔

- ادب مومن کی میراث ہے۔

- آنکھ دل کا آئینہ ہے۔

۔آپس میں بھائیوں کی طرح رہو مگر لین دین اجنبیوں کی مانند کرو۔

- جس نے دین کے لئے دنیا کو چھوڑ دیا اور جس نے دنیا کے لئے دین کو چھوڑ دیا۔ دونوں حدودِ خداوندی سے نکل گئے۔

- مومن وہ ہے جس نے اپنے عہد کو پہچانا اور ولی وہ ہے جو اپنے عہد کے تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ ہو۔

- ہر آنے والے کے لیے پلٹنا ہے ، اور جب وہ پلٹا تو جیسےکبھی تھا ہی نہیں ۔

- رزق سخاوت میں پوشیدہ ہے، لوگ اس کو محنت میں تلاش کرتے ہیں۔

- تمہارے تین دشمن ہیں ۔ تمہارا دشمن ، تمہارے دشمن کا دوست اور تمہارے دوست کا دشمن۔ تمہارے تین دوست ہیں۔ تمہارا دوست، تمہارے دوست کا دوست اور تمہارے دشمن کا دشمن ۔

- خوش نصیب وہ انسان ہے جسے منافقوں کی پہچان ہو جائے۔

- بھوکے شریف اور پیٹ بھرے کمینے کے حملہ سے ڈرتے رہو۔

- جو ذرا سی بات پر دوست نہ رہے وہ دوست تھا ہی نہیں۔

- دوستوں سے بہتر وہ ایک دشمن ہے جو کھُل کے نفرت تو کرتا ہے پر منافقت نہیں کرتا۔

- کسی انسان کو دُکھ دینا اتنا ہی آسان ہے جتنا سمندر میں پتھر پھینکنا پر کوئی نہیں جانتا کہ وہ پتھر کتنی گہرائی میں گیا۔

- انسان دُکھ نہیں دیتے ، انسانوں سے وابستہ اُمیدیں دُکھ دیتی ہیں۔

- بُرا دوست کوئلے کی مانند ہے۔ اگر جلتا ہو گا تو آپ کو جلا دے گا اگر ٹھنڈا ہو گا تو ہاتھ کالے کر دے گا۔

- زندگی میں اگر بُرا وقت نہ آئے تو اپنوں میں چھپے ہوئے غیر اور غیروں میں چھپے ہوئے اپنے ہمیشہ ہی چھپے رہتے ہیں۔

- زندگی دو دن کی ہے ، ایک دن تمہارے حق میں ہے ایک دن تمہارے مخالف۔ جس دن تمہارے حق میں ہو اس دن غرور نہ کرنا اور جس دن تمہارے خلاف ہو اس دن صبر کرنا۔

- عالم کے قلم کی سیاہی شھید کے خون سے افضل ہے کیونکہ مجاہد اپنے زمانے کے کفر کو ختم کر کے شھید ہو جاتا ہے لیکن عالم کی تحریر رہتی دنیا تک کفر کے خلاف جہاد کرتی ہے۔

- جس کا کوئی دشمن نہیں سب دوست ہیں وہ سب سے بڑا منافق ہے۔

- اپنے دِلوں سے دوستی کا حال پوچھو کیوں کہ یہ ایسے گواہ ہیں جو کسی سے رشوت نہیں لیتے۔

- جب آنکھیں نفس کی پسندیدہ چیزیں دیکھنے لگیں تو دل انجام سے اندھا ہو جاتا ہے۔

-شریف اپنے آپ کو پست کر کے بلندی حاصل کرتا ہے اور کمینہ اپنے آپ کو بلند کر کے ذلت اُٹھاتا ہے۔

- فتنہ و فساد میں اس طرح رہو جس طرح اونٹ کا وہ بچہ جس نے ابھی اپنی عمر کے دو سال ختم کئے ہوں کہ نہ تو اس کی پیٹھ پر سواری کی جاسکتی ہے اور نہ اس کے تھنوں سے دودھ دوہا جا سکتا ہے۔

- دشمن پر قابو پاؤ تو اس قابو پانے کا شکرانہ اس کو معاف کر دینا قرار دو۔

- جسے اپنے چھوڑ جائیں اسے بیگانے مل جاتے ہیں۔

- جسے اس کے اعمال پیچھے ہٹا دیں اسے حسب و نسب آگے نہیں بڑھا سکتا۔

- کسی مضطرب کی داد فریاد سننا اور مصیبت زدہ کو مصیبت سے چھٹکارا دلانا بڑے بڑے گناہوں کا کفارہ ہے۔

- عقل مند کی زبان اس کے دل کے پیچھے ہے اور بیوقوف کا دل اس کی زبان کے پیچھے ہے۔

- معاف کرنا سب سے زیادہ اسے زیب دیتا ہے جو سزا دینے پر قادر ہو۔

- لوگوں کے دل صحرائی جانور ہیں جو کہ ان کو سدھارے گا اس کی طرف جھکیں گے۔

- صبر دو طرح کا ہوتاہے ایک ناگوار باتوں پر صبر اور دوسرا پسندیدہ چیزوں سے صبر۔

- ہر شخص کی قیمت وہ ہنر ہے جو اس شخص میں ہے۔

- دل و بدن نفلی عبادات سے اُکتا بھی جاتے ہیں، جب ایسا ہو تو عبادات کو فرائض تک محدود کر دو۔

- اپنی زندگی کو ضروریات تک محدود رکھو خواہشات کی طرف مت لے کر جاؤ کہ ضروریات فقیروں کی بھی پوری ہو جاتی ہیں اور خواہشات بادشاہوں کی بھی باقی رہتی ہیں۔