بارہ تسبيحات كا تعارف

مصنف : محمد سلیم

سلسلہ : اصلاح و دعوت

شمارہ : اكتوبر2022

پہلی تسبیح: سُبْحَانَ اللَّہِ
 مصعب بن سعد سے روایت ہے، انہوں نے کہا: مجھے میرے والد (سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ) نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے کہ آپ نے فرمایا : ‘‘کیا تم میں سے کوئی شخص اس بات سے عاجز ہے کہ ہر روز ایک ہزار نیکیاں کمائے؟’’ آپ کے ساتھ بیٹھے ہوئے لوگوں میں سے ایک نے پوچھا: ہم میں سے کوئی شخص ایک ہزار نیکیاں کس طرح کما سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا:‘‘وہ سو بار سبحان اللہ کہے۔ اس کے لیے ہزار نیکیاں لکھ دی جائیں گی اور اس کے سو گناہ مٹا دئیے جائیں گے۔’’ صحیح مسلم 6852 - انٹرنیشنل نمبرنگ 2698
٭٭٭٭٭
دوسری تسبیح: سُبْحَانَ اللَّہِ وَبِحَمْدِہِ. 
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘‘جس نے سبحان اللہ وبحمدہ دن میں سو مرتبہ کہا، اس کے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں، خواہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔’’ صحیح بخاری: 5405
٭٭٭٭٭
تیسری تسبیح : سُبْحَانَ اللَّہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ
حضرت ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ‘‘پاکیزگی نصف ایمان ہے۔ الحمد للہ ترازو کو بھر دیتا ہے۔ سبحان اللہ اور الحمد للہ آسمانوں سے زمین تک کی وسعت کو بھر دیتے ہیں۔ نماز نور ہے۔ صدقہ دلیل ہے۔ صبر روشنی ہے۔ قرآن تمہارے حق میں یا تمہارے خلاف حجت ہے ہر انسان دن کا آغاز کرتا ہے تو (کچھ اعمال کے عوض) اپنا سودا کرتا ہے، پھر یا تو خود کو آزاد کرنے والا ہوتا ہے یا خود کو تباہ کرنے والا۔’’ صحیح مسلم: 534 انٹرنیشنل نمبرنگ: 223
٭٭٭٭٭
چوتھی تسبیح: سُبْحَانَ اللہِ العَظِیمِ وَبِحَمْدِہِ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‘‘جس نے: سبحان اللہ العظیم وبحمدہ کہا، اس کے لیے جنت میں کھجور کا ایک درخت لگا دیا جائے گا’’۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے-
٭٭٭٭٭
پانچویں تسبیح: سُبْحَانَ اللَّہِ وَبِحَمْدِہِ، سُبْحَانَ اللَّہِ الْعَظِیمِ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘‘دو کلمے جو زبان پر ہلکے ہیں لیکن ترازو پر (آخرت میں) بھاری ہیں اور اللہ رحمن کے یہاں پسندیدہ ہیں وہ یہ ہیں سبحان اللہ وبحمدہ، سبحان اللہ العظیم۔صحیح بخاری: 6682
٭٭٭٭٭
چھٹی تسبیح: لا إلَہَ إلَّا اللَّہُ، وحْدَہُ لا شَرِیکَ لہ، لہ المُلْکُ ولہ الحَمْدُ، وہو علَی کُلِّ شَیءٍ قَدِیرٌ. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘‘جو شخص دن بھر میں سو مرتبہ یہ دعا پڑھے گا لا إلہ إلا اللہ وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک ، ولہ الحمد، وہو علی کل شیء قدیر ‘‘نہیں ہے کوئی معبود، سوا اللہ تعالیٰ کے، اس کا کوئی شریک نہیں، ملک اسی کا ہے۔ اور تمام تعریف اسی کے لیے ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔’’ تو اسے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا۔ سو نیکیاں اس کے نامہ اعمال میں لکھی جائیں گی اور سو برائیاں اس سے مٹا دی جائیں گی۔ اس روز دن بھر یہ دعا شیطان سے اس کی حفاظت کرتی رہے گی۔ تاآنکہ شام ہو جائے اور کوئی شخص اس سے بہتر عمل لے کر نہ آئے گا، مگر جو اس سے بھی زیادہ یہ کلمہ پڑھ لے۔صحیح بخاری: 3293
٭٭٭٭٭
ساتویں تسبیح: لا حَوْلَ وَلا قُوَّۃَ إِلا بِاللَّہِ. 
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر پر لشکر کشی کی یا یوں بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (خیبر کی طرف) روانہ ہوئے تو (راستے میں) لوگ ایک وادی میں پہنچے اور بلند آواز کے ساتھ تکبیر کہنے لگے اللہ اکبر، اللہ اکبر، لا الہٰ الا اللہ ‘‘اللہ سب سے بلند و برتر ہے’ اللہ سب سے بلند و برتر ہے’ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنی جانوں پر رحم کرو’ تم کسی بہرے کو یا ایسے شخص کو نہیں پکار رہے ہو’ جو تم سے دور ہو’ جسے تم پکار رہے ہو وہ سب سے زیادہ سننے والا اور تمہارے بہت نزدیک ہے بلکہ وہ تمہارے ساتھ ہے۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری کے پیچھے تھا۔ میں نے جب لا حول ولا قوۃ إلا باللہ کہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سن لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عبداللہ بن قیس! میں نے کہا لبیک یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تمہیں ایک کلمہ نہ بتا دوں جو جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے؟ میں نے عرض کیا ضرور بتائیے، یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ کلمہ یہی ہے لا حول ولا قوۃ إلا باللہ یعنی گناہوں سے بچنا اور نیکی کرنا یہ اسی وقت ممکن ہے جب اللہ کی مدد شامل ہو۔صحیح بخاری: 4205
٭٭٭٭٭
آٹھویں تسبیح: سُبْحَانَ الْلَّہِ، وَالْحَمْدُ لِلَّہِ، وَلَا إِلَہَ إِلَّا الْلَّہُ، وَالْلَّہُ أَکْبَرُ
زہیر نے کہا: ہمیں منصور بن ہلال بن یساف سے، انھوں نے ربیع بن عمیلہ سے، انھوں نے حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:‘‘اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ چار کلمات ہیں: سبحان اللہ، الحمدللہ، لا الہ الا اللہ اور اللہ اکبر، تم (ذکر کرتے ہوئے) ان میں سے جس کلمے کو پہلے کہو، کوئی حرج نہیں ہے، اور تم اپنے لڑکے کا نام یسار، رباح، نجیح (کامیاب ہونے والا) اور افلح نہ رکھنا، کیونکہ تم پوچھو گے: فلاں (مثلًا: افلح) یہاں ہے، وہ نہیں ہو گا تو (جواب دینے والا) کہے گا: (یہاں کوئی) افلح (زیادہ فلاح پانے والا) نہیں ہے۔:: (سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے کہا:) یہ چار ہی (نام) ہیں، میری ذمہ داری پر اور کوئی نام نہ بڑھانا۔صحیح مسلم: 5601٭٭٭٭٭
نویں تسبیح: لَا إِلَہَ إِلَّا اللَّہُ
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: افضل ذکر لا الہ الا اللہ،اور افضل شکر الحمدللہ ہے
Al-Silsila-tus-Sahiha - 2759٭٭٭٭٭
دسویں تسبیح: سُبْحَانَ اللَّہِ، وَالْحَمْدُ لِلَّہِ، وَلا إِلَہَ إِلا اللَّہُ، وَاللَّہُ أَکْبَرُ، اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی، اللَّہُمَ ارْحَمْنِی، اللَّہُمَّ ارْزُقْنی
ابوبکر بن ابی شیبہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں علی بن مسہر اور ابن نمیر نے موسیٰ جہنی سے حدیث بیان کی، اور ہمیں محمد بن عبداللہ بن نمیر نے بھی یہی حدیث بیان کی۔۔ الفاظ انہی کے ہیں۔۔ انہوں نے کہا: ہمیں میرے والد نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں موسیٰ جہنی نے مصعب بن سعد سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک اعرابی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: مجھے کچھ کلمات سکھائیے جنہیں میں (بطور ذکر) کہا کروں۔ آپ نے فرمایا:‘‘یہ کہا کرو: لا الہ الا للہ وحدہ لا شریک لہ، اللہ اکبر کبیرا والحمدللہ کثیرا وسبحان اللہ رب العالمین لا حول ولا قوۃ الا باللہ العزیز الحکیم ‘‘اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اللہ بڑائی میں سب سے بڑا ہے اور بے حد و حساب تعریف اللہ کی ہے، اللہ ہر اس چیز سے پاک ہے جو اس کے شایان شان نہیں، وہ سارے جہانوں کا پالنے والا ہے، کسی میں برائی سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت نہیں مگر صرف اور صرف اللہ کی دی ہوئی جو سب پر غالب ہے، بڑی حکمت والا ہے۔::اس شخص نے کہا: یہ کلمات تو میرے رب کے لیے ہیں، میرے لیے کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا:‘‘یہ کہو: اللہم اغفرلی وارحمنی واہدنی وارزقنی ‘‘اے اللہ! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، مجھے ہدایت دے اور مجھے رزق عطا فرما۔::موسیٰ نے کہا: جہاں تک عافنی ‘‘مجھے عافیت عطا کر’’ کا تعلق ہے تو اس کے بارے میں مجھے تھوڑا سا وہم ہے اور مجھے یقین نہیں ہے، اور ابن ابی شیبہ نے اپنی حدیث میں موسیٰ کا یہ قول نقل نہیں کیا۔
صحیح مسلم:6848 انٹرنیشنل نمبرنگ: 2696
٭٭٭٭٭
گیارھویں تسبیح: الْحَمْدُ لِلَّہِ حَمْدًا کَثِیرًا طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیہِ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمیں نماز پڑھا رہے تھے کہ ایک آدمی آیا اور مسجد میں داخل ہوا جب کہ اس کا سانس پھولا ہوا تھا۔ اس نے کہا: اللہ اکبر، الحمدللہ حمدا کثیرا طیبا مبارکا فیہ[ ‘‘اللہ بہت بڑا ہے۔ تمام تعریف اللہ کے لیے ہے، بہت زیادہ تعریف، پاکیزہ تعریف، بابرکت تعریف۔’’ جب رسول اللہ ﷺ نے اپنی نماز پوری فرمائی تو پوچھا:‘‘تم میں سے کس نے کچھ کلمات (بلند آواز سے) کہے تھے؟’’ لوگ چپ رہے۔ آپ نے (ان کا خوف دور کرنے کے لیے) فرمایا:‘‘بے شک! اس نے کوئی غلط کلمات نہیں کہے۔’’ اس شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے۔ دراصل میں آیا تو میرا سانس پھولا ہوا تھا (بے اختیار آواز بلند ہو گئی) تو میں نے وہ کلمات کہے تھے۔ نبی ﷺ نے فرمایا:‘‘میں نے دیکھا کہ بارہ فرشتے ان کلمات کی طرف لپکے تھے کہ کون ان کلمات کو اٹھا کر لے جائے (اور اللہ تعالیٰ کے حضور پیش کرے؟ )’
Sunnan e Nisa - 902
٭٭٭٭٭
بارھویں تسبیح: اللَّہُ أَکْبَرُ کَبِیرًا، وَالْحَمْدُ لِلَّہِ کَثِیرًا، وَسُبْحَانَ اللَّہِ بُکْرَۃً وَأَصِیلاً
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک دفعہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے کہ لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا: اللہ اکبر کبیرا، والحمد للہ کثیرا، وسبحان اللہ بکرۃ واصیلا اللہ سب سے بڑا ہے بہت بڑا، اور تمام تعریف اللہ کے لیے ہے بہت زیادہ اور تسبیح اللہ ہی کے لیے ہے، صبح و شام۔’’ رسول اللہ ﷺ نے پوچھا:‘‘فلاں فلاں کلمہ کہنے والا کون ہے؟’’ لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا: اللہ کے رسول! میں ہوں آپ نے فرمایا : ‘‘مجھے ان پر بہت حیرت ہوئی، ان کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیے گئے ۔ ::ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا:‘‘میں نے جب سے آپ سے یہ بات سنی، اس کے بعد سے ان کلمات کو کبھی ترک نہیں کیا۔
صحیح مسلم: 1458 انٹرنیشنل نمبرنگ: 601