غزل نما

مصنف : افتخار تبسمؔ

سلسلہ : غزل

شمارہ : دسمبر 2005

 

بزمِ حبیباں میں سستی سے جانامشکل ہو جاتاہے
جا پہنچوں توسچ کہتاہوں آنا مشکل ہو جاتاہے
 
الجھی الجھی اور پیچیدہ سی باتوں کاذکر ہی کیا
سادہ سادہ باتوں کا پہنچانا مشکل ہو جاتا ہے
 
کیسی کیسی خیال کی لہریں دل دریامیں اٹھتی ہیں
چولا جن کو لفظوں کا پہنانا مشکل ہو جاتا ہے
 
گاہے گاہے پہلو میں پتھر سا دھڑکنے لگتاہے 
گا ہے گاہے دو آنسو ٹپکانا مشکل ہو جاتا ہے
 
حق سننے ، حق پر چلنے کا وعظ تبسم آساں ہے 
خود سے مگر ‘اوروں کا حق’ سننا مشکل ہو جاتا ہے